کاروباری شراکت داری کا تنازع فوجداری نہیں سول نوعیت کا معاملہ قرار

Published On 06 December,2025 12:21 pm

لاہور: (محمد اشفاق) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے قرار دیا ہے کہ کاروباری شراکت داری کے درمیان تنازع پر فوجداری کارروائی نہیں کی جا سکتی۔

عدالت نے کاروباری جھگڑے کی بنیاد پر درخواست گزار کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا جسٹس آف پیس کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا، عدالت نے شہری مبین احمد کی درخواست پر 14 صفحات پر مشتمل تفصیلی تحریری فیصلہ جاری کیا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ پارٹنرشپ میں شریک فرد کو مشترکہ ملکیت پر امانت میں خیانت کا مرتکب نہیں ٹھہرایا جاسکتا، پارٹنرشپ کا تنازع فوجداری نوعیت کا نہیں بلکہ سول معاملہ ہے جس کا حل سول عدالت میں اکاؤنٹس سیٹلمنٹ کے ذریعے ممکن ہے۔

عدالتی فیصلے کے مطابق مدعی ایک پاکستانی نژاد امریکی شہری اور ریٹائرڈ یو ایس آرمی سروس مین ہے جس نے فارمیسی کا کاروبار کیا، مدعی نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ درخواست گزار اس کا سیلز مینیجر تھا جس نے مبینہ طور پر بھاری مالی خردبرد کی، اس کے مطابق آڈٹ میں پانچ کروڑ روپے سے زائد کی ادویات غائب پائی گئیں۔

مدعی نے الزام لگایا کہ ایس ایچ او نے کارروائی نہ کی جس کے بعد انہوں نے جسٹس آف پیس سے رجوع کیا جنہوں نے مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔

تاہم درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ ملازم نہیں بلکہ کمپنی کا پارٹنر تھا، اس نے بتایا کہ معاہدے کے تحت 15 فیصد شراکت داری کیلئے اس نے 5 لاکھ روپے ادا کیے تھے لیکن مدعی نے پارٹنرشپ کا معاہدہ چھپا کر اسے غلط طور پر ملازم ظاہر کیا۔

عدالت نے قرار دیا کہ جسٹس آف پیس کا مقدمہ درج کرنے کا حکم قانونی معیار پر پورا نہیں اترتا، لہٰذا اسے برقرار نہیں رکھا جاسکتا، عدالت نے درخواست گزار کے خلاف ایف آئی آر کے حکم کو غیر مؤثر قرار دے دیا۔