لاہور: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں کورونا وائرس کی تعداد جہاں تیزی سے بڑھ رہی ہے وہیں پر اس مہلک وباء کے باعث متعدد کھیلوں کے ایونٹ منسوخ ہو گئےہیں، تاہم امریکا میں خوفزدہ امریکیوں کو تفریح کے لیے ریسلنگ جاری رکھنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ہفتے ریسل مینیا تماشائیوں کے بغیر کرانے کی اجازت دیدی ہے جبکہ دوسرے سپورٹس بھی ممکن بنانے کے لیے سرگرم ہیں۔دوسری جانب بیلاروس نے اینٹی وائرس اسپورٹس ایونٹس کا ماڈل تیار کر لیا ہے جبکہ ترکمانستان اور تاجکستان میں بھی کھیل جاری ہیں۔
یاد رہے کہ امریکا میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اس وباء کے باعث امریکا بھر میں 13 ہزار سے زائد افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں جبکہ امریکی صدر نے عوام کو تفریح فراہم کرنے کے لیے ریسلنگ ایونٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا میں تیزی سے پھیلنے والی وباء کے باعث 80 فیصد آبادی خوف میں گھر چکی ہے، اس وائرس کے بعد امریکا اور دیگر یورپی ممالک میں خود کشی کا رحجان بھی دیکھنے کو ملا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ چند روز کے دوران کورونا وائرس کے باعث خود کشیوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے، جرمنی میں ایک ریاست کے وزیر خزانہ نے کورونا وائرس کے باعث خود کشی کر لی تھی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عوام کو خوف کم کرنے کے لیے تمام کھیلوں کو مرحلہ وار شروع کرنے کی منصوبہ بندی شروع کر دی ہے، اس ضمن میں ڈونلڈ ٹرمپ مختلف سپورٹس باڈیز سے ملاقات کر کے سپورٹس مقابلے جاری رکھنے کے لیے مکینزم بنانے میں مصروف ہیں جبکہ عوام کا ہر دلعزیز کھیل ریسل مینیا کو کرانے کا بھی حتمی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ڈبلیو ڈبلیو ای کا سب سے بڑا شو ریسل مینیا رواں ہفتے کھیلا جائے گا جس میں وبائی امراض کی وجہ سے کوئی تماشائی شرکت نہیں کر سکے گا، اس سے قبل ریسل مینیا ک اکھاڑا فلوریڈا کے ریمنڈ جیمز اسٹیڈیم میں لگایا جا رہا تھا، جہاں تماشائیوں کی کل گنجائش 65 ہزار ہے۔ الس سٹیڈیم کو امریکی فٹبال ٹیم ٹمپا بے بو کینرز کا گھر سمجھا جاتا ہے۔
لیکن اب ریسل مینیا اس اسٹیڈیم کے بجائے فلوریڈا کے علاقے اور لینڈو میں واقع ایک تربیتی مرکز میں منتقل کر دیا گیا ہے تبدیلیوں کے باوجود ریسل مینیا بہت بڑی بات ہے، بند دروازوں کے پیچھے شو ہونا ڈبلیو ڈبلیو ای کے لیے کوئی نئی بات نہیں، اس ایونٹ میں تمام ریسلرز کا ٹیسٹ لے لیا گیا ہے اور تمام پہلوان کا ٹیسٹ منفی آیا ہے، آڈیٹوریم میں بھی سپرے کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ تمام عملے کو بھی کورونا وائرس سے کلیئر قرار دیا جا چکا ہے۔
ریسلر ٹرپل ایچ کا کہنا ہے کہ ڈبلیو ڈبلیو ای شائقین کو تفریح مہیا کرنا چاہتا ہے، لوگ خوفزدہ ہو گئے ہیں، ان مقابلوں سے عوام کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتے، اس ایونٹ میں دنیا کے تمام بڑے پہلوان جلوہ گر ہوں گے ان میں رومن رینز، براؤن اسٹرومین، گولڈ سمیت دیگر نامور پہلوان شامل ہیں۔
دریں اثناء بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی بھی انڈین پریمیئر لیگ کا مختصر انعقاد کے خواہاں ہیں، خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق سرکاری فرمان صادر ہونے کے بعد انڈین پریمئر لیگ کا مختصر سیزن کرانے کے لیے کرکٹ حکام پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اپریل کے آخر تک آئی پی ایل کو ایک ہفتے تک مکمل کرانے کا پروگرام بنانے کی ہدایت کی گئی ہے جس میں غیر ملکیکھلاڑیوں کو شامل نہ کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے اور تمام میچ ایک ہی سٹیڈیم میں کرانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
سابق بھارتی کرکٹرز کا بھی ماننا ہے کہ لیگ انعقاد ضرور ہونا چاہیے بے سک اسے مختصر کر دیا جائے اور بند دروازوں کے پیچھے کھیلا جائے۔
رپورٹ کے مطابق بیلاروس وہ ملک ہےجس نے کھیلوں میں اینٹی وائرس کانسیپٹ متعارف کروا دیا ہے، بیلاروس یورپ کا واحد ملک ہے جو بغیر وقفے کے کھیلوں کے مقابلے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
صدر الیگزینڈرلو کاشینکو نے شائقین کے پر ہجوم گروپ کے سامنے آئس ہاکی کھیلی، آئس ہاکی صدر الیگزینڈر کا سب سے بڑا مشغلہ ہے، آئس ہاکی بہترین اینٹی وائرس ہے۔
دوسری جانب بیلاروس میں فٹبال میچ میں اکثر تماشائیوں نے وبائی مرض کے ڈر سے گراؤنڈ جانے کا بائیکاٹ کر دیا ہے، تاہم انتظامیہ کی جانب سے ماسک اور گلوز کے ساتھ سٹیڈیم آنے کی پورٹ اجازت دے دی گئی ہ، اس میچ میں انرجیٹک نے حریف منسک کو دو صفر سے شکست دی، گراؤنڈ میں آنے والوں کو سکیننگ کے بعد مقابلہ دیکھنے دیا گیا، اکثر نے ماسک بھی پہن رکھے تھے۔
ادھر تاجکستان میں بھی فٹبال سیزن کا آغاز ہو گیا ہے، تاہم میچز شائقین کے بغیر کروائے جا رہے ہیں، اسی طرح ترکمانستان میں بھی سپورٹس ایونٹس کا انعقاد باقاعدگی سے کیا جا رہا ہے۔