لاہور: (ویب ڈیسک) بھارت کی معروف ٹینس سٹار ثانیہ مرزا نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں پاکستانی کرکٹر شعیب ملک سے شادی کرنے کے راز سے پردہ اٹھا دیا ہے۔
انڈین ٹینس سٹار ثانیہ مرزا اور پاکستانی کرکٹر شعیب ملک کا شمار سپورٹس کی دنیا کے سب سے کامیاب شادی شدہ جوڑے میں ہوتا ہے۔ اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں ثانیہ نے بتایا کہ یہ صرف شعیب ملک کی سچائی تھی جس سے پیار رشتے میں بدل گیا۔
اپنے انٹرویو میں ثانیہ مرزا نے شعیب ملک کو دنیا کا سب سے رومانٹک انسان قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کیساتھ ابتدا میں ہی تعلق استوار ہو گیا تھا جو بعد ازاں شادی کے بندھن میں بدل گیا۔
ثانیہ مرزا نے کہا کہ شعیب ملک دل کے سچے انسان ہیں، انہوں نے کچھ عرصہ بعد ہی مجھے شادی کیلئے پرپوز کر دیا تھا اور کہا کہ میرے گھر والوں سے بات کرنا چاہتے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے مجھ سے کوئی بات نہیں چھپائی۔
ثانیہ مرزا نے بتایا کہ شعیب ملک نے جس طرح سے انہیں شادی کیلئے پرپوز کیا وہ بے حد شاندار تھا، وہ انھیں انکار نہ کر سکیں۔ خیال رہے کہ ہندوستان کی ٹینس ثانیہ مرزا نے 2010ء میں پاکستان کے سٹار آل راؤنڈر شعیب ملک کو اپنا ہمسفر منتخب کیا تھا۔
انڈین ٹینس سٹار کا کہنا تھا کہ شعیب ملک نے مجھے سیدھے کہہ دیا تھا کہ وہ مجھ سے شادی کرنا چاہتے ہیں، میں ہندوستان آکر تمہاری فیملی سے ملنا چاہتا ہوں، اگر تمہارا جواب ہاں ہے تو مجھے بتا دینا۔
ثانیہ مرزا نے کہا کہ مجھے شعیب ملک کی اس بات میں کافی سچائی نظر آئی، مجھے لگا کہ اس میں کوئی دکھاوا نہیں تھا، وہ ان کے سچے جذبات تھے جسے انہوں نے محسوس کیا اور مجھ سے اظہار کر دیا۔
ثانیہ نے کہا کہ انہیں شعیب ملک کی یہی بات بے حد پسند آئی کیونکہ وہ دکھاوا نہیں کرتے، انہوں نے گھٹنوں کے بل بیٹھ کر مجھے پرپوز نہیں کیا جو کہ ان کا اسٹائل نہیں ہے، شعیب ملک بہت سادے ہیں۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم دونوں کے رویہ میں کافی فرق ہے اور خاص طور پر جب بھی کسی بات پر بحث ہوتی ہے۔ جب بھی ہماری کسی بات کو لے کر بحث ہوتی ہے تو شعیب کھل کر بات نہیں کرتے، جو ان کے دماغ میں ہے اور دل میں ہے، وہ نہیں بولتے۔
ثانیہ مرزا نے کہا کہ مجھے اس بات سے نفرت ہے، میں بہت غصہ ہو جاتی ہوں اور دل کرتا ہے کہ کوئی چیز توڑ دوں اور شعیب سے کہوں کہ تم بات بول کر اس کو ختم کیوں نہیں کر دیتے۔ جھگڑے کے وقت میں ان سے کہتی ہوں کہ تم کچھ بولو تو سہی اور وہ اپنے فون میں لگ جاتا ہے، میں بولتی رہتی ہوں لیکن شعیب پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ میں بہت جلد پریشان ہو جاتی ہوں اور مجھ میں انتظار اور صبر بالکل بھی نہیں ہے، میری یہی عادت شعیب کو بالکل پسند نہیں ہے۔