لاہور: (دنیا نیوز) کامن ویلتھ گیمز میں گوجرانوالہ کے ویٹ لفٹر اور ریسلرز چھائے رہے، سہولیات کے فقدان اور اپنی مدد آپ کے تحت ٹریننگ کر کے بڑے ایونٹ میں شرکت کرنے والے قومی ہیرو نے ایک گولڈ میڈل اور دو سلور میڈلز اور برونز میڈل جیت کر پاکستان کی لاج رکھ لی۔
کامن ویلتھ گیمز میں گوجرانوالہ کے ویٹ لفٹر نوح دستگیر بٹ نے 405 کلو گرام وزن اٹھا کر ملک کیلئے گولڈ میڈل جیت کر تاریخ رقم کر دی، اسی طرح ریسلنگ کے مقابلوں میں بھی گوجرانوالہ پیچھے نہ رہا۔ انعام بٹ نے 86 کلو گرام، زمان پہلوان نے 125 کلو گرام میں سلور میڈلز جبکہ 57 کلو گرام کیٹیگری میں اسد علی نے برونز میڈل جیت کر کامیابیوں کے جھنڈے گاڑے. پوری دنیا میں پاکستان کا نام روشن کرنے والے گوجرانوالہ کے پہلوان اور ویٹ لفٹر بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔
سہولیات کے فقدان کے باوجود یہ پہلوان مشکلات جھیل کر اپنی مدد آپ کے تحت بین الاقوامی معیار کے کھلاڑی بنتے ہیں اور پوری دنیا میں پاکستان کا نام روشن کر رہے ہیں۔ کھلاڑی کہتے ہیں کہ اگر انہیں دیگر ممالک کے کھلاڑیوں کی طرح ٹریننگ کے مواقع فراہم کیے جائیں تو پاکستان میں مزید میڈلز آسکتے ہیں۔
پہلوانوں کا کہنا ہے کہ اس فن کو زندہ رکھنے اور نوجوان نسل کو اس کھیل کی طرف مائل کرنے کے لیے حکومت کو فوری بہتر حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔