روم :(ویب ڈیسک ) خلا سے چھلانگ لگاکر دنیا کا سب سے بلند سکائی ڈائیو کرنے کا اعزاز حاصل کرنے والے فیلیکس باؤمگارٹنر 56 سال کی عمر میں اٹلی میں پیراگلائیڈنگ کرتے ہوئے حادثے میں جان سے گئے۔
یہ واقعہ مشرقی اطالوی علاقے مارکے کے گاؤں پورٹو سانت ایلپیدیو میں پیش آیا جہاں وہ ایک ہوٹل کے سوئمنگ پول کے قریب زمین پر آ گرے، مقامی حکام کے مطابق حادثے کی ممکنہ وجہ ہوا میں اُنہیں اچانک پیش آنے والا کوئی طبی مسئلہ ہو سکتا ہے۔
فیلیکس باؤمگارٹنر کو 2012 میں اُس وقت عالمی شہرت حاصل ہوئی تھی جب انہوں نے 39 کلومیٹر کی بلندی سے خلا کے کنارے سے چھلانگ لگا کر نہ صرف دنیا کا سب سے بلند سکائی ڈائیو کیا بلکہ آواز کی رفتار کو بھی عبور کیا، اس مشن کو ریڈ بُل اسٹراٹوس کا نام دیا گیا تھا۔
ان کے مداحوں نے اُن کی ایک آخری ویڈیو پوسٹ پر خراجِ عقیدت پیش کیا جس میں وہ اپنے پیراگلائیڈر کے موٹر پر کام کرتے دکھائی دے رہے تھے۔
فیلیکس باؤمگارٹنر کو ’بے خوف فیلیکس‘ کے لقب سے جانا جاتا تھا۔ انہوں نے 1999 میں ریو ڈی جنیرو میں حضرت مسیح کے مجسمے کے ہاتھ سے محض 30 میٹر (98 فٹ) کی بلندی سے دنیا کی سب سے کم بیس جمپ کا ریکارڈ بھی قائم کیا تھا۔
اسی سال انہوں نے کوالالمپور، ملائیشیا میں پیٹرو ناس ٹاورز سے دنیا کی بلند ترین پیراشوٹ جمپ بھی کی۔