امریکی خلائی ادارے ناسا نے ہیمر نامی منصوبے کی تفصیلات جاری کی ہیں جس کے تحت 8 ٹن وزنی خلائی طیارہ تیار کیا جائے گا جو بینو سے ٹکرا کر اسے زمین میں تباہی پھیلانے سے روکے گا۔ سائنسی جریدے ایکٹا ایسٹروناٹیکا میں شائع رپورٹ کے مطابق یہ خلائی طیارہ ساڑھے 7 سال کے اندر تیار کیا جائے گا اور مشن پر روانہ کیا جائے گا، جو کہ سیارچے کو زمین سے ٹکرانے سے پہلے تباہ کردے گا، اس طیارے میں جوہری ہتھیار موجود ہوں گے۔
اس منصوبے کے ذریعے ناسا اور نیشنل نیوکلیئر سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن نے سیارچے کے ٹکرانے کا وقت اور اس کے وزن کا تخمینہ لگایا ہے۔ سائنس دانوں کے مطابق بینو زمین سے ٹکرایا تو اس سے خارج ہونے والی توانائی آج تک بنائے گئے جوہری ہتھیاروں سے زیادہ ہوگی۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ سیارچہ بینو 1450 میگا ٹن بارود کی طاقت کے ساتھ زمین سے ٹکرا کر 4 لاکھ 30 ہزار مربع میل کے علاقے تک آگ بھڑکا سکتا ہے یعنی متاثرہ علاقے کا رقبہ اپنے حجم کے لحاظ سے برطانیہ سے بھی 4 گنا بڑا ہوگا۔
زمین پر اکثر سیارچے ٹکراتے رہتے ہیں جو کہ حجم میں بہت چھوٹے ہوتے ہیں اور ان سے کوئی نقصان نہیں ہوتا کیونکہ وہ غیرآباد علاقے سے ٹکراتے ہیں۔ ناسا نے 73 سیارچوں کی فہرست بنا رکھی ہے جو کہ زمین کے قریب ہیں اور ان کا ہمارے سیارے سے ٹکرانے کا امکان 1600 میں سے ایک ہے۔