لاہور: (ویب ڈیسک) سائنس دانوں نے ماحولیاتی تبدیلی پر قابو پانے کے لیے سورج کی روشنی کو مدھم کرنے کا منصوبہ بنا لیا۔
تفصیلات کے مطابق سائنسدانوں نے دنیا بھر میں تیزی سے ہوتی موسمیاتی تبدیلیوں پر قابو پانے کے لیے سورج کی روشنی کو مدھم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ سولر جیو انجینیئرنگ کا یہ منصوبہ ایسا ہی ہے جیسے بڑے پیمانے پر پھٹنے والے آتش فشاں جن سے بہت زیادہ مقدار میں راکھ خارج ہو کر فضا میں پردہ تان دیتی ہے جس سے سورج کی حرارت کا ایک حصہ زمین کی سطح تک نہیں پہنچ پاتا۔
انھیں امید ہے کہ انسانوں کی تخلیق کردہ "کیمیائی چھتری" دنیا کے خطرناک حد تک بڑھتے ہوئے درجہ حرارت میں کمی لانے کے لیے کارگر ثابت ہو گی۔ بنگلہ دیش، برازیل، چین، ایتھیوپیا اور انڈیا اور دوسرے ملکوں سے تعلق رکھنے والے 12 ماہرین نے سائنسی جریدے نیچر میں لکھا ہے کہ غریب ملک ماحولیاتی تبدیلی سے زیادہ متاثر ہوں گے اس لیے انھیں اسے حل کرنے کے منصوبوں میں زیادہ سے زیادہ نمائندگی دی جائے۔
زیرِ غور منصوبوں میں سے ایک منصوبہ یہ بھی ہے کہ جہازوں کے ذریعے زمین کی فضا میں سلفر کے ذرات پھیلائے جائیں جو سورج کی شعاعوں کو منعکس کر کے واپس بھیج دیں۔ جس سے سورج کی تیز روشنی سے زمین کو محفوظ رکھ کر موسمیاتی تبدیلیوں کو کنٹرول کیا جا سکے گا۔