لاہور: (روزنامہ دنیا) بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ نوزائیدہ بچے کے سر کے ایک طرف ایک بڑی سی گلٹی نظر آتی ہے۔ یہ کیا ہوتا ہے؟ یہ شدید ’’سیفالائماٹوما‘‘ ہے جو دوران پیدائش خراش سے ہوتا ہے۔ عام طور پر اس میں خطرے والی کوئی بات نہیں ہوتی اور چند ہفتوں میں خود بخود ٹھیک ہو جاتا ہے اور علاج کرنے کی ضرورت پیش نہیں آتی۔
بعض بچوں کی گردن کے ایک طرف ایک گلٹی بنی ہوئی دکھائی دیتی ہے۔ اگر آپ کے بچے کی عمر چار ہفتے ہے تو یہ سٹرنوماسٹوڈ ٹیومر ہو سکتا ہے۔ اگرچہ اسے ہم ٹیومر کہتے ہیں لیکن اس کا کینسر سے کوئی تعلق نہیں۔ بلکہ یہ ایک عام سی گلٹی ہے جو گردن کے ایک پٹھے سٹرنوماسٹوڈ پر بن جایا کرتی ہے۔ ایسی گلٹی بچوں کی گردن پر اکثر بن جاتی ہے جس کی وجہ سے بچہ ایک طرف کو گردن نہیں موڑ سکتا۔ اس کی وجہ سے بچہ ہمیشہ ایک ہی پہلو پر لیٹے گا جس کے باعث اس کے سر کی شکل بگڑ سکتی ہے۔ اس میں پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں اور عام طور پر اس کے لیے کچھ نہیں کیا جا سکتا۔
آپ کا ڈاکٹر کوئی ورزش بتا سکتا ہے جو بچے کی گردن پر آزمائیں۔ اس طرح اس کی گردن کے پٹھے کھلیں گے۔ سر کی بے شکلی پر بھی بہت زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ گلٹی کے مکمل طور پر ختم ہونے میں سات مہینے لگ سکتے ہیں۔ بہت ہی کم کبھی آپریشن کی ضرورت پڑتی ہے لیکن اس کے بارے میں وقت آنے پر آپ کا ڈاکٹر آپ کو بتائے گا۔ کچھ مائیں بتاتی ہیں کہ ان کے بچے کی گردن کی دائیں طرف ایک گلٹی ہے جو سرخ ہو چکی ہے اور پک چکی ہے۔ جسم کے مختلف حصوں کی طرح گردن میں بھی کچھ غدود ہوتے ہیں جنہیں لیمپ گلینڈ کہا جاتا ہے۔ گردن کے اردگرد کہیں کوئی سوزش وغیرہ ہو تو یہ غدود پھول جاتے ہیں۔ بالکل اسی طرح جیسے پاؤں میں کوئی زخم پک جائے تو رانوں میں گلٹیاں بن جاتی ہیں جنہیں ’’سونڈ پڑنا‘‘ کہتے ہیں اور جہاں درد بھی ہوتا ہے۔
گردن کے یہ غدود اکثر اوقات گلا خراب ہونے یا کان میں سوزش ہو جانے کی وجہ سے بڑھ جاتے ہیں۔ اگر ایسی کوئی بات ہے تو بچے کو ڈاکٹر کو دکھائیں جو کوئی اینٹی بائیوٹک تجویز کرے گا۔ خوش قسمتی سے اس قسم کی سوزشیں آسانی سے قابل علاج ہیں۔ لیکن کبھی یہ غدود پک جاتے ہیں اور ان میں پیپ پڑ جاتی ہے۔ ایسی صورت میں ایک معمولی سے آپریشن کے ذریعے یہ پیپ نکالنی پڑ جاتی ہے۔ اس قسم کے آپریشن کے لیے ہلکے اینستھیزیا کی ضرورت پڑ سکتی ہے اور ایک رات ہسپتال میں رکنا پڑتا ہے۔
بعض اوقات ٹی بی کی وجہ سے گلٹیاں بن جاتی ہیں۔ اگر ایسا ہے تو آپریشن کرنے والے ڈاکٹر کو فوراً اس کا علم ہو جائے گا اور وہ اس کے لیے آپ کو دوا لکھ دے گا۔ اس بات کا بہت ہی کم امکان ہے کہ گردن کے ایک طرف بننے والی گلٹیاں کسی کینسر کا باعث ہوں۔ بعض بچوں کی گردن کے سامنے والے حصے پر ایک چھوٹا سا سوراخ نظر آتا ہے جس سے لیس دار مادہ بہتا رہتا ہے۔ یہ branchial fistula کہلاتا ہے اور بہت ہی کم ہوتا ہے۔ اس باریک سوراخ کا رابطہ منہ سے ہوتاہے۔ یہ خودبخود ختم نہیں ہوتا اور اگر اسے ایسے ہی چھوڑ دیا جائے تو اس میں کوئی سوزش ہو سکتی ہے۔ سو اس کے لیے آپریشن کر والینا بہتر ہے۔
آپریشن کا بہتر وقت چھ ماہ کی عمر ہے۔ کوئی ماں سوال کرتی ہے کہ میرے بچے کی ٹھوڑی کے نیچے ایک گلٹی بنی ہوئی ہے جو ختم نہیں ہو رہی۔ یہ کیوں ہے؟ یہ تھاروگلوسل کِسٹ ہو سکتی ہے۔ اگرچہ یہ آپ کے بچے کی پیدائش کے وقت سے موجود ہوتی ہے لیکن اس وقت نظر نہیں آتی۔ عام طور پر جب بچہ دو یا تین مہینے کا ہو جاتا ہے تو اس کا پتہ چلتا ہے کیونکہ اس وقت تک اس میں ایک لیس دار مواد بھر چکا ہوتا ہے اور یہ بڑی ہو چکی ہوتی ہے۔ اس کا تعلق زبان کی اوپر والی سطح سے ہوتا ہے۔ اگر اسے ایسے ہی چھوڑ دیا جائے تو اس میں سوزش ہو سکتی ہے۔بہتر یہی ہے کہ اسے نکلوا دیا جائے۔ اس کا آپریشن انتہائی آسان ہے اور اس میں پیچیدگی کا امکان نہیں پایا جاتا۔
تحریر: ڈاکٹر ایچ ایل تان