چین: (ویب ڈیسک) چاند پر کمند ڈالنے کا چینی خواب، مددگار سیٹلائٹ خلاء میں روانہ کردیا گیا۔ سیٹلائٹ کو لانگ مارچ- فور سی راکٹ کے ذریعے خلاء میں پہنچایا گیا۔
چین کے خلائی تحقیقی ادارے "چائنا نیشنل سپیس ایڈمنسٹریشن" نے ایک سیٹلائٹ خلاء میں روانہ کیا ہے جو اُس روبوٹک گاڑی اور زمین کے درمیان رابطے میں مدد فراہم کرے گا، جسے رواں برس کے آخر میں چاند کے تاریک حصے میں اتارا جانا ہے۔ کوئےچیاؤ نامی اس سیٹلائٹ کو چین کے جنوب مغرب میں واقع شی چینگ لائچ سینٹر سے 21 مئی کو علی الصبح خلاء میں بھیجا گیا۔
چینی خلائی تحقیقی ادارے کے مطابق اس سیٹلائٹ کو لانگ مارچ- فور سی راکٹ کے ذریعے خلاء میں پہنچایا گیا اور پرواز کے 25 منٹ بعد یہ سیٹلائٹ راکٹ سے الگ ہوا۔ جس کے بعد اس کے سولر پینل اور رابطے کے انٹینیا کھلے اور یہ چاند کی جانب اپنے سفر پر آگے بڑھ گیا۔ خلائی تحقیقی ادارے نے مزید بتایا کہ چاند کے تاریک حصے تک ایک روبوٹک گاڑی کو اتارنے کے اولین مشن کے سلسلے میں آج بھیجا جانے والا سیٹلائٹ ایک اہم سنگ میل ہے۔ یہ سیٹلائٹ زمینی کنٹرولرز اور چاند کے تاریک حصے میں رواں برس کے آخر میں اتاری جانے والی روبوٹک گاڑی "چانگ اے فور" کے درمیان رابطے کو ممکن بنائے گا۔
واضح رہے کہ چاند کا تاریک حصہ آج تک کبھی زمین سے دیکھا نہیں گیا، تاہم اس کی تصاویر ضرور اتاری گئی ہیں اور اس حصے کی سب سے پہلی تصور 1959ء میں اتاری گئی تھی۔