لاہور: (دنیا نیوز) تحقیق کے مطابق غیر متوازن خوراک کے باعث سالانہ ایک کروڑ دس لاکھ افراد وقت سے پہلی ہی جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ غلط اور غیر متوازن غذا انسانی زندگی کے لیے خطرناک ثابت ہوتی ہیں۔ تحقیق کے مطابق غیر متوازن خوراک کے باعث سالانہ ایک کروڑ دس لاکھ افراد وقت سے پہلی ہی جان کی بازی ہار جاتے ہیں جس کا مطلب ہے کہ ہر پانچ میں سے ایک ہلاکت کا سبب یہی خوراک بنتی ہے۔
صحت کے جریدے دی لینسٹ کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق خطرناک غذاؤں میں نمک کا زیادہ استعمال اور اناج اور پھلوں کی کمی شامل ہے۔ نمک کا زیادہ استعمال فشار خون میں اضافے کا سبب بنتا ہے جس کے باعث دل کے دورے اور سٹروک کا خدشہ بڑھ جاتا ہے اور سالانہ تیس لاکھ افراد اس کی زیادتی کے باعث مرتے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق نمک کی کمی جبکہ اناج، پھلوں اور سبزیوں کا استعمال انسان کو امراض قلب سے محفوظ رکھتا ہے۔ اسی طرح خشک میوہ جات اور سمندری غذاؤں میں اومیگا تھری کی موجودگی عمر میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔
عالمی غذائی معیار کے مطابق نمک روزمرہ نمک کا استعمال عالمی اہداف سے ایک سو چھیاسی فیصد زیاد ہے جبکہ خشک میوہ جات کا استعمال عالمی معیار کے مقابلہ میں اٹھاسی فیصد کم ہے۔ اسی طرح خوراک میں چھلکے دار اناج کی مقدار معیار کے مقابلہ میں ستتر فیصد کم ہے۔