کراچی: (روزنامہ دنیا) آر ایچ نل دنیا کا نایاب ترین انسانی خون کا گروپ ہے جسے ’’گولڈن بلڈ‘‘ بھی کہا جاتا ہے، گزشتہ 50 برس میں یہ صرف 43 افراد میں ہی دریافت ہوا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق خون کی منتقلی اور تحقیق کے بعد ہی اس قسم کے خون کی تصدیق ہوئی ہے تاہم اس نایاب خون کے مالک خواتین و حضرات کی زندگی بھی کسی خطرے سے کم نہیں ہوتی کیونکہ اس کا عطیہ کنندہ ملنا بہت مشکل ہوتا ہے، دوسرا مشکل مرحلہ یہ ہے کہ عطیہ کنندہ اگر بیرون ملک ملے تو اسے منتقل کرنے کے انتظامات میں کافی دیر لگ جاتی ہے جس میں عموما مریض کی زندگی کو خطرات لاحق ہو جاتے ہیں۔ اس کے بعد جو بلڈ گروپ نایاب ہے وہ "اے بی نیگٹو" ہے جو امریکی اعدادو شمار کے مطابق وہاں صرف 167 افراد میں ملا ہے جب کہ سب سے عام بلڈ گروپ جو آسانی سے دستیاب ہے وہ امریکہ میں "او پازیٹو" ہے۔
ایک جانب تو یہ مٹھی بھر لوگوں میں خون کا گروہ ہے تو دوسری جانب سائنسی تحقیق کیلئے اہم ہے کیونکہ اس کا مطالعہ خون کے پیچیدہ نظام کو سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔