ہوائی: (ویب ڈیسک) دنیا بھر کے ماحولیاتی ماہرین میں روز بروز بڑھتی فضائی آلودگی کے سبب شدید تشویش پائی جاتی ہے، ایسے میں ناصرف موسم تبدیل ہو گئے ہیں بلکہ قدرت کی جانب سے قائم ماحولیاتی توازن بگڑنے کے باعث انسان اور دیگر جانداروں کی بقا کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں، تازہ بری خبر یہ ہے کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی اوسط مقدار 415 حصے فی دس لاکھ ( پارٹس پر ملین) تک پہنچ چکی ہے اور اس کی باقاعدہ تصدیق ہوچکی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی موسمیاتی مرکز میں نصب سینسر کے ذریعے پہلی مرتبہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کی اتنی مقدار نوٹ کی گئی ہے جو 415.26 حصے فی دس لاکھ مقدار تک پہنچ گئی ہے۔ ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کی اتنی زیادہ مقدار پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی، چند برس قبل فضا میں اس کی شرح 400 پی پی ایم تھی جو 2017 میں 410 تک گئی اور اب 415 پی پی ایم تک پہنچ چکی ہے۔
ماہرین کے مطابق فضا میں گیس اور تیل کو جلانے سے کاربن ڈائی آکسائیڈ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ سال 1910 میں فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی شرح 300 پی پی ایم تھی۔ جیسے جیسے فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ بڑھے گی، ویسے ویسے سیارہ زمین کے اوسط درجہ حرارت میں اضافہ ہوتا جائے گا اور موسمیاتی نظام متاثر ہونے کا خدشہ ہے، نتیجے میں گلیشیئر سمیت دیگر برف پگھل رہی ہے۔ مختلف اندازوں کے مطابق سمندری درجہ حرارت بڑھے گا، قطبین کی برف پگھلے گی، موسموں میں شدت پیدا ہوگی اور قدرتی آفات بڑھنے سے انسانی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہو جائیں گے۔