لندن: (ویب ڈیسک) سائنسدانوں کے مطابق درجہ حرارت کے زیادہ ہونے سے چاند کی سطح پر تبدیلی رونما ہونے لگی اور چاند دھیرے دھیرے سکڑتا جا رہا ہے جس کی وجہ سے اس کی سطح پر جھریاں پڑ رہی ہیں۔
نیچرجیو سائنس نامی جرنل کی رپورٹ کے مطابق کروڑوں برسوں کے دوران چاند کا حجم تقریباً 150 فٹ کم ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس تحقیق کے لیے چاند کی 12000 سے زائد تصویروں کا جائزہ لیا گیا جس سے نارتھ پول کے قریب میئر فریگورس نامی نشیب میں دراڑوں اور جگہ کی تبدیلی کے شواہد ملے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چاند مشن 2024ء کے لیے رقم کا انتظام کیا جا رہا ہے: ناسا
سائنسدانوں کے مطابق ارضیاتی نقطہ نظر سے’میئر فریگورس‘ دیگر ایسے نشیبوں میں سے ہے جن میں کوئی تبدیلی متوقع نہیں تھی۔ زمین کے برعکس چاند پر ٹیکٹونک پلیٹس موجود نہیں بلکہ چاند کی سطح پر تبدیلی درجہ حرارت کے زیادہ ہونے سے رونما ہوتی ہے۔ جس کی وجہ سے اس کی سطح پر جھریاں آ جاتی ہیں بالکل اسی طرح سے جیسے انگور خشک ہو کر میوے میں تبدیل ہو جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چاند پر شہر بسانے کی تیاریاں
سائنسدانوں کی رپورٹ کے مطابق چاند کی سطح سخت ہونے کے باعث اس قسم کی تبدیلیاں اس کی سطح پر دراڑیں پیدا کر دیتی ہیں۔ چاند پر واقعہ ہونے والے زلزلوں کی شدت کا اندازہ سب سے پہلے اپولو خلابازوں نے 1960 اور 1970 کی دہائیوں میں لگانا شروع کیا تھا جس سے معلوم ہوا تھا کہ زلزلے چاند کی سطح سے بہت نیچے رونما ہو رہے تھے نہ کہ چاند کی سطح کے قریب۔