لندن: (ویب ڈیسک) چین کے بڑھتی ہوئی ٹیکنالوجی کی طاقت کو کم کرنے کیلئے امریکہ اور برطانیہ ایک ہو گئے۔ امریکی پابندیاں لگانے کے بعد برطانیہ کی چپ ڈیزائنر کمپنی اے آر ایم نے اپنے عملے کو ہواوے کو بلیک کیے جانے کے بعد اس سے لین دین روکنے کی ہدایت کر دی۔
خبر رساں ادارے کے مطابق ماہرین نے نئی پیشرفت کو چینی کمپنی کیلئے ایک اور بڑی رکاوٹ قرار دیا ہے کیونکہ اے آر ایم ہواوے سمیت متعدد موبائل چپ کی تیاری کے پیچھے ہے۔
برطانوی کمپنی نے عملے کو خط کے ذریعے کہا ہے کہ ہواوے کیساتھ معاہدے اور دیگر معاملات کو فوری معطل کر دیا جائے۔ برطانوی کمپنی امریکی ساختہ ٹیکنالوجی استعمال کرتی ہے اسی لیے وہ امریکی فیصلے پر عمل کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ کا ہواوے پر عائد پابندیوں میں 3 ماہ کی نرمی کا اعلان
اے آر ایم کے عملے کو کہا گیا ہے کہ ہواوے، ہائی سیلیکون (ہواوے کی چپ بنانے والی کمپنی) یا اس کی دیگر ذیلی کمپنیوں کو سپورٹ کی فراہمی، ڈیلیوری ٹیکنالوجی (سافٹ وئیر، کوڈ یا دیگر اپ ڈیٹس)، تکنیکی موضوعات کا حصہ بننا یا تکنیکی معاملات پر بات کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
اے آر ایم کے بیان کے مطابق یہ میمو امریکی حکومت کی تازہ ترین ریگولیشن پر عمل کرنے کیلئے ہے مگر ہواوے کا ذکر نہیں کیا گیا۔ کمپنی ترجمان کے مطابق امریکی حکومت کے تازہ ترین ریگولیشن پر عملدرآمد کرینگے۔
اے آر ایم کی جانب سے دیگر کمپنیوں کو سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجیز، پراسیسر آرکیٹکچر اور ڈیزائن کے لائسنس جاری کرتی ہے اور اسی کی تیار کردہ ٹیکنالوجیز نے ایپل اے سیریز، کوالکوم اسنیپ ڈراگون، سام سنگ ایکسینوس اور ہواوے کیرین پراسیسرز کو آگے بڑھنے میں مدد کی۔
ہواوے رواں برس اپنے فونز میں کیرین 985 پراسیسر استعمال کرے گی اور ممکنہ طور پر اسے مستقبل میں چپ ڈیزائن کے لیے اے آر ایم کی ضرورت نہیں رہے گی۔