واشنگٹن: (روزنامہ دنیا) طبی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک جانور کے ماڈل سے انسانی ایچ آئی وی کو مکمل طور پر ختم کر دیا گیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ماہرین نے اس اہم کام کو دو مراحل میں انجام دیا ہے تاہم اس کیلئے ماہرین نے چوہے کے جینوم میں قدرے نئی ٹیکنالوجی کے ذریعے تبدیلیاں بھی کی ہیں۔
پہلے مرحلے میں لانگ ایکٹنگ سلو ایفیکٹو ریلیز کا عمل کیا گیا ہے جو اینٹی ریٹرو وائرل تھراپی کی قسم ہے۔ اس کے بعد کرسپر، سی ایس نائن جین ایڈیٹنگ ٹیکنالوجی کے ذریعے وائرس سے متاثرہ ڈی این اے نکال باہر کیا گیا۔
واضح رہے کہ اس چوہے میں انسانی ایچ آئی وی موجود تھا جس کے علاج کے بعد چوہا صحت مند ہو گیا۔ اعداد وشمار کے مطابق سال 2017 میں دنیا بھر میں ایچ آئی وی کے ساتھ رہنے والے لوگوں کی تعداد تین کروڑ 69 لاکھ تھی اور اسی سال مزید 18 لاکھ لوگوں تک یہ وائرس منتقل ہو گیا تھا۔
طبی ماہرین کے مطابق ایڈز کا وائرس جسمانی رطوبتوں اور خون کی منتقلی کے ذریعے پھیلتا ہے اور مدافعتی نظام کو تباہ کردیتا ہے جس سے دیگر خطرناک بیماریوں میں مبتلا ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔ اس سے قبل ایڈز کو ناقابل علاج سمجھا جاتا تھا تاہم اب اس طریقہ علاج کے ذریعے اس مرض سے نجات دلانے کی امید روشن ہوئی ہے۔