پرتھ: (روزنامہ دنیا) سمندروں میں اندھا دھند پھینکا جانے والا پلاسٹک ہر طرح کی مچھلیوں کو یکساں طور پر تباہ کر رہا ہے اور اب ایک مطالعے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ آسٹریلیا کے سمندرو ں میں پائے جانے والے جتنے مردہ کچھوے کے بچے ملے ہیں ان کی نصف تعداد پلاسٹک سے ہلاک ہوئی اور ا ن کے پیٹ میں پلاسٹک کا کچرا بھرا ہوا تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اس سے قبل کئی مردہ وہیل کے پیٹ سے 12 کلو گرام تک پلاسٹک برآمد ہوا تھا اور اب کچھوے کے ننھے اور معصوم بچے بھی اس کے شکار ہورہے ہیں۔ سمندری کوڑے اور مچھلیوں کے جال بھی کچھوؤں کو تباہ کر رہے ہیں۔
پلاسٹک کی بعض اقسام ایسی ہیں جو جانوروں کے اعضا کو نقصان پہنچائے بغیر باہر نکل جاتی ہیں لیکن زیادہ تر پلاسٹک ذرات جانوروں کے معدے اور آنتوں میں پھنس جاتے ہیں جو بعد ازاں زہر جیسے اثرات کے سبب جانوروں کی بے وقت موت کا سبب بنتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ انڈوں سے باہر آنے والے ننھے کچھوے پلاسٹک کا زیادہ شکار ہو رہے ہیں، کچھوے جتنے چھوٹے ہوں گے اتنا ان کا پلاسٹک سے مرنے کا امکان زیادہ ہے، بعض مقامات پر ننھے بچوں کی نصف تعداد مردہ پائی گئی ہے۔