لنکاسٹر: (روزنامہ دنیا) سائنس دانوں نے صارفین کا ان گنت اور لاتعداد ڈیٹا محفوظ کرنے کے لیے ایک نئی الیکڑانک میموری ایجاد کرلی ہے جسے یونیورسل میموری کا نام دیا گیا ہے۔
تحقیقی جریدے ‘سائنٹیفک رپورٹس’ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صارفین کے روزانہ کے حساب سے بڑھتے ہوئے پہاڑ جیسے کمپیوٹر ڈیٹا کو ذخیرہ کرنے اور اسے محفوظ رکھنا ایک مشکل ترین کام تھا تاہم اب برطانوی یونیورسٹی کے سائنس دان اس مشکل کا حل ڈھونڈنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
لنکاسٹر یونیورسٹی کے ماہر طبیعات کے مطابق ‘یونیورسل میموری’ بھی دراصل ایک الیکٹرانک میموری جیسی ہی ہے تاہم اس کی سب سے خاص بات اس میں دونوں کی طرح کی میموریز یعنی RAM اور Falash Storage کو یکجا کردیا گیا ہے اور اس میں DRAM کے مقابلے میں 100 گنا ڈیٹا محفوظ رکھنے کی صلاحیت ہے۔
سائنس دانوں کا مزید کہنا ہے کہ یونیورسل میموری بھیIntrinsic data storage time رکھتی ہے جب کہ یہ توانائی بھی کم استعمال کرتی ہے ۔ یونیورسل میموری ایسے کمپیوٹر پر بھی کام کرے گی جسے کبھی بوٹنگ کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یونیورسل میموری کے باعث صارفین کو بار بار کمپیوٹر، موبائل فونز اور ایپس وغیرہ کو اپ ڈیٹ کرنے کی بھی ضرورت نہیں رہے گی۔ یہ ٹیکنالوجی اپنی تیاری کے آخری مراحل میں ہے اور جلد صارفین کے استعمال ہوگی۔