بنگلہ دیش: ہیڈ فون 535 ہلاکتوں کا سبب بن گیا

Last Updated On 29 June,2019 09:00 pm

ڈھاکہ: (ویب ڈیسک) بنگلہ دیش میں 2010 کے بعد سے اب تک ہیڈ فون لگا کر ریلوے ٹریک پر چلتے ہوئے ہلاک والے افراد کی تعداد 535 ہو گئی ہے۔

 میڈیا کے مطابق یہ انکشاف ڈھاکہ کی پولیس نے کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ریلوے ٹریک پر ہیڈ فون لگا کر موسیقی سننے اور باتیں کرنے والے افراد اب نیا خطرہ بن چکے ہیں۔ 16 کروڑ 50 لاکھ آبادی کے جنوبی ایشیا کے ملک میں باڑ کے بغیر ریلوے ٹریکس انتہائی خطرناک ہیں جہاں ہر سال حادثات اور خود کشی کے ایک ہزار واقعات ہوتے ہیں۔

ڈھاکہ ریلوے پولیس کے سربراہ کا غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بنگلہ دیش میں ریلوے ٹریک پر ہیڈ فون لگا کر چلنے پر پابندی عائد ہے تاہم پھر بھی لوگ پابندی کو نظر انداز کرتے ہیں اور ٹریک کی زد میں آ کر ہلاک ہو جاتے ہیں۔

ریلوے پولیس بنگلہ دیش نے ٹریک پر ہیڈ فون کا استعمال روکنے کے لیے عوام میں آگاہی مہم بھی چلائی، پولیس کے مطابق 2014 میں ٹرین کی زد میں آنے سے زیادہ 109 ہلاکتیں ہوئیں۔ آگاہی مہم کے ذریعے ہلاکتوں میں کمی ہوئی تاہم گذشتہ برس بھی ہیڈ فون کے استعمال کے باعث 54 افراد ریلوے ٹریک پر جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

ریلوے پولیس کے نائب سربراہ مرشد عالم کے مطابق انہوں نے عوام میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے ریلیاں منعقد کرائیں، پمفلٹس تقسیم کیے اور مائیکرو فون کے ذریعے بھی پیغام پہنچایا، تاہم پھر بھی لوگ ریلوے ٹریک پر ایسے چلتے ہیں جیسے وہ اس کے خطرناک نتائج سے لاعلم ہوں۔

مرشد عالم کا کہنا تھا کہ ریلوے ٹریک کے قریب جھگیوں میں ہزاروں افراد رہتے ہیں جبکہ کھانے پینے کے عارضی سٹالز بھی خطرناک حد تک ٹریک کے قریب ہیں۔ پیدل چلنے والوں کے تعاون کے بغیر ریلوے ٹریک کو محفوظ بنانا ناممکن ہے۔ بنگلہ دیش میں گذشتہ برس ہیڈ فون کے استعمال کے باعث ریلوے ٹریک پر 54 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

پولیس کے مطابق گذشتہ ساڑھے چھ برس میں ملک کے 2800 کلو میٹر طویل ریلوے ٹریک پر حادثات اور خود کشی کے واقعات میں چھ ہزار افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ انڈیا جہاں دنیا کا ایک بڑا ریلوے نیٹ ورک موجود ہے میں ہر سال 25 ہزار کے قریب افراد ریلوے ٹریکس پر حادثات اور خود کشیوں کے واقعات میں ہلاک ہوتے ہیں، تاہم ہیڈ فون کے استعمال سے مرنے والے افراد کے اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں۔