لاہور: (ویب ڈیسک) امریکی سرچ انجن گوگل نے دھوئیں کے اخراج ، آلودگی ناپنے کیلئے بنائے گئے ٹول کو امریکا کے بعد اب یورپ کے مختلف شہروں میں متعارف کرایا ہے اور کہا کہ یہ سہولت دنیا کے دیگر شہروں کے لیے بھی مہیا کی جائیگی۔
یاد رہے کہ یوں تو دنیا بھر میں ماحولیاتی آلودگی روز بروز بڑھتی جا رہی ہے، جنوبی ایشیا میں اس کے اثرات سب سے زیادہ دیکھنے میں آتے ہیں، پاکستان، چین اور بھارت میں سموگ نے بھی اپنے پنجھے گاڑھے ہوئے ہیں، نئی دہلی اور بیجنگ میں خوفناک حد تک سموگ پھیلا ہوا ہے، اب اس کے اثرات سے بچنے کے لیے کوششیں بھی کی جا رہی ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گوگل کا کہنا ہے کہ اس ٹول کو گوگل میپ پر موجود عمارتوں اور ٹرانسپورٹ کی معلومات اکٹھی کر کے بنایا گیا ہے۔ یورپ میں یہ سہولت سب سے پہلے برطانوی شہر برمنگھم، مانچسٹر، ولورہیمپٹن، کوونٹری، آئر لینڈ کے ڈبلن اور ڈنمارک کے شہر کوپن ہیگن کیلئے میہا کی جا رہی ہے۔
سرچ انجن گوگل کا مزید کہنا ہے کہ جلد ہی لسٹ میں مزید شہروں کو شامل کیا جائے گا اور اگر کوئی شہر شامل ہونا چاہتا ہے تو وہ آن لائن فارم کے ذریعے نامزدگی خود بھی کر سکتا ہے۔
دی انوائرنمنٹل انسائٹ ایکسپلورر نامی ٹول عمارتوں، ٹرانسپورٹ، سورج اور دیگر ذرائع سے خارج ہونے والے دھوئیں کا ڈیٹا فراہم کرتا ہے۔ اس کے ڈیش بورڈ میں واضح کیا ہے کہ شہر زہریلے دھوئیں کے اخراج کو کم کرنے کے لیے کیا اقدامات کر سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر بتایا گیا ہے کہ کس طرح بائسیکل کی حوصلہ افزائی کرکے اور عمارتوں پر سولر انرجی پینل لگا کر دھوئیں کے اخراج کو کم کیا جا سکتا ہے۔
کوپن ہیگن شہر کے ایک اعلی عہدیدار نے گوگل کو بتایا کہ نئے ڈیٹا کے ساتھ ہم پہلی مرتبہ آلودگی کی سطح کو دیکھ سکتے ہیں جس سے شہر کے مختلف حصوں میں آلودگی کو جانچنے میں مدد مل رہی ہے۔
گلوبل کووننٹ آف میئرز فار کلائمیٹ اینڈ انرجی کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر امانڈا ایچل نے کہا ہمیں یقین ہے کہ ای آئی ای شہروں کو آلودگی سے پاک کرنے کے لیے پہلا قدم ہے اور اس سے ماحولیات کے لیے کام کرنے والے کارکنوں کو اپنے اہداف حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔