ٹورنٹو: (ویب ڈیسک) ماہرین کا کہنا ہے کہ نومولود اور شیرخوار بچوں کو سینے سے لگانے سے ان میں مثبت جینیاتی تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں جو ایک طویل عرصے تک نہ صرف برقرار رہتی ہیں بلکہ ان کو نفسیاتی عوارض سے بھی دور رکھتی ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک ریسرچ سے پتہ چلا کہ شیرخوار بچوں کو بار بار گلے لگانے سے ان کے جسم میں سالماتی (مالیکیولر) سطح کی تبدیلیاں پیدا ہوتی ہیں جن کا اثر کئی برس تک برقرار رہتا ہے۔ اسی لئے ماہرین نے بچوں کے ساتھ لاڈ پیار کے اظہار، گلے لگانا، بوسہ دینا حتی کہ کھل کر بات چیت کرنے کے طریقہ کار کو بچوں کی تربیت کا لازمہ قرار دیا ہے۔
اس کے برخلاف جن بچوں کو مناسب حد تک پیار نہیں کیا جاتا وہ آگے چل کر مضطرب اور چڑچڑے حتی کہ نفسیاتی بیماریوں کا شکار ہو سکتےہیں۔ ان میں جینیاتی اظہار اور جذبات بیان کرنے کا طریقہ کار صحیح طرح سے پنپ نہیں پاتا۔ اس معاملے کی جانچ کیلئے ایک ریسرچ سروے کیا گیا جس میں 94 بچوں کے والدین سے کہا گیا تھا کہ وہ اپنے بچے کو گود میں لینے، پیارکرنے اور بوسہ دینے کی ڈائری مرتب کریں۔ اس کے ساتھ ہی شیر خوار کے روز مرہ اٹھنے، سونے اور کھانے پینے کے معمولات بھی دیکھے گئے جن کا چار سال تک جائزہ لیا گیا۔
ریسرچ مکمل ہونے پر بچوں کا ڈی این اے نوٹٓ کیا گیا جس سے پتہ چلا کہ زیادہ چھوئے جانے والے بچوں کے ڈی این اے کے ایک حصے میں دوسروں کے مقابلے میں فرق سامنے آیا۔ یہ تبدیلیاں ڈی این اے کے اس گوشے میں تھیں جو امنیاتی نظام اور استحالے یا میٹابولزم کو قابو کرتے تھے۔ یہ بچوں کو پیار کرنے سے ان میں مثبت تبدیلیاں آنے کا ٹھوس ثبوت تھا جس سے ماہرین نے مستقبل میں مزید نتائج اخذ کرنے کیلئے بھی استعمال کیا جائے گا۔