لاہور: (ویب ڈیسک) ایک سائنسی مطالعے میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی باشندوں کے دماغ مغربی اور دیگر ایشیائی لوگوں کے مقابلے حجم میں چھوٹے پائے گئے ہیں۔ انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے ریسرچرز نے پہلی بار” برین اٹلس“ تیار کی ہے جس میں تفصیلات درج کی گئی ہیں کہ بھارتی افراد کا جب دوسرے خطوں کے لوگوں سے موازنہ کیا گیا تو بھارتی دماغ چوڑائی اور لمبائی کے لحاظ سے چھوٹے تھے۔ ریسرچرز کے مطابق یہ تحقیق بُھول پن جیسی دماغی بیماریوں کی درست تشخیص کیلئے مددگار ثابت ہو گی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اس سے پہلے دماغی امراض کی تحقیق کیلئے مونٹریال نیورولوجیکل انسٹیٹیوٹ (ایم این آئی) کے تیار کردہ اس ماڈل کو استعمال کیا جاتا تھا جو کاکیشیائی باشندوں کے دماغوں سے متعلق تھا۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ماڈل بھارتی دماغوں کے تجزئیے کیلئے درست پیمانہ نہیں۔
ایک ریسرچر کے مطابق بھارتی دماغ مانٹریال انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں مشاہدے کے دوران چھوٹے پائے گئے ہیں، سکین کئے گئے نمونوں میں فرق تشخیص کیلئے موزوں نہیں، کیونکہ سب سے پہلی تیار کی جانے والی برین اٹلس صرف 50 افراد کے دماغوں پر مشتمل تھی۔
انہیں معائنے کے دوران یہ بھی پتہ چلا کہ دماغ کے مختلف حصوں میں بھی فرق پایا گیا جیسے کہ ہپوکیمپس (دماغ کا وہ حصہ جو جذبات، تحریک اور سیکھنے کے عمل کا نگران ہے) کا حجم بھی مختلف نکلا۔ ریسرچر کی یہ ٹیم بڑھاپے کے عمل کو سمجھنے کی کوشش میں ہے، عمر کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ دماغ میں کئی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں جس میں دماغ کے مختلف حصوں کا سکڑنا بھی شامل ہے۔