لاہور: (روزنامہ دنیا) گردے ہمارے جسم میں گمنام ہیرو کی طرح ہوتے ہیں، گوشت جسم میں پروٹین کی ضروریات پوری کرنے کیلئے ضروری ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ اس کا بہت زیادہ استعمال خصوصاً سرخ گوشت گردوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اگر آپ جنک یا فاسٹ فوڈ کو کھانا عادت بنا لیں جس میں نمک کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے تو گردے جسم میں پانی کی مقدار کو برقرار رکھنے کیلئے حرکت میں آتے ہیں، جس کے نتیجے میں گردوں پر بوجھ بڑھ جاتا ہے جو گردوں کے حصے نیفران کو نقصان پہنچا سکتا ہے جو کچرے کو فلٹر کرتا ہے۔
اگر آپ کو گردوں کے امراض کا شبہ ہے تو کیلوں کا استعمال محدود کرنا چاہیے کیونکہ اس میں پوٹاشیم کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو گردوں کے افعال کو نقصان پہنچانے کا باعث بن سکتا ہے۔
کولڈ ڈرنکس جیسے سوڈا اور انرجی ڈرنکس گردوں کی پتھری کا باعث بن سکتی ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق دودھ سے بنی مصنوعات میں فاسفورس کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو گردوں پر دباؤ بڑھانے کا باعث بن سکتی ہیں، جب گردے مکمل طور پر کام نہیں کر پاتے تو ان کیلئے اضافی فاسفورس کو خارج کرنا بھی مشکل ہوتا ہے جس سے ہڈیاں پتلی اور کمزور ہوسکتی ہیں۔ مالٹے اور اس کے جوس میں پوٹاشیم کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو گردوں کے مسائل میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔