نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارت میں ایک ایسا روبوٹ تیار کیا گیا ہے جو رواں سال کے آخر میں خلاء میں بھیجا جائے گا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی خلائی تحقیقاتی ادارے (آئی ایس آر او) کے سائنسدانوں نے ایسا روبوٹ تیار کر لیا ہے جسے رواں سال کے اواخر میں خلا میں بھیجا جائے گا۔ روبوٹ کا نام سنسکرت زبان میں ویوم مِترا رکھا گیا ہے جس کا مطلب ’خلا میں دوست‘ ہے۔
دسمبر 2021ء کے لیے طے شدہ بھارتی گگن یان خلائی مشن میں انسانوں کو خلا میں بھیجا جائے گا۔ ہندوستان پر امید ہے کہ روبوٹ کے خلا میں جانے سے ان خلابازوں کو کافی مدد حاصل ہوگی۔
In the run up to the first Human Space Mission by India at @isro ... Vyommitra , the humanoid for #Gaganyaan unveiled. This prototype of humanoid will go as trial before Gaganyaan goes with Astronauts. #ISRO pic.twitter.com/pnzklgSfqu
— Dr Jitendra Singh (@DrJitendraSingh) January 22, 2020
منصوبے کے تحت خلائی ادارہ بغیر خلابازوں کے دو مشن خلا میں بھیجے گا جس میں سے رواں سال دسمبر میں اور اگلا جون 2021ء میں بھیجا جائے گا۔ ویوم مِترا روبوٹ کا کام خلابازوں کے سوالات کا جواب دینا، ان کی مدد کرنا اور کسی حادثے کی صورت میں زندگی بچانا شامل ہے۔ روبوٹ انسانوں سے بات کر سکتی ہے اور انھیں پہچان بھی سکتی ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق جب اسے خلا میں بھیجا جائے گا تو یہ بالکل خلابازوں والے کام سر انجام دے گا جس سے خلا میں انسانوں پر پڑنے والے اثرات کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔
واضح رہے کہ بھارت نے جولائی 2019ء میں چندرایان دوئم کے نام سے خلائی مشن چاند پر روانہ کیا تھا جو کہ چاند کی سطح پر محفوظ انداز میں اترنے میں ناکام رہا اور کریش کر گیا تھا۔ تاہم اس کا وہ حصہ جس نے چاند کے مدار میں گردش کرتے ہوئے ڈیٹا اکھٹا کرنا تھا، وہ اب بھی فعال اور کارآمد ہے۔
بھارت نے اکتوبر 2008ء میں چندرایان اول لانچ کیا تھا جسکا کام چاند کے مدار میں رہتے ہوئے تحقیق کرنا تھا۔ مشن اگست 2009ء تک جاری رہا جس کے بعد اس کا زمین سے رابطہ ختم ہوگیا۔ اس کے علاوہ انڈیا نومبر 2013ء میں مریخ پر بھی ایک مشن روانہ کر چکا ہے جو ابھی تک اس کے مدار میں گردش کر رہا ہے۔
انڈیا مریخ کے مدار تک پہنچنے والا پہلا ایشیائی ملک ہے جبکہ اس حوالے سے ناسا، یورپی خلائی ایجنسی اور سابق سوویت یونین کے بعد دنیا بھر میں یہ کامیابی حاصل کرنے والا چوتھا ملک ہے۔