بیجنگ: (دنیا نیوز)دنیا بھر میں ٹیکنالوجی کی جدت میں جیسے جیسے اضافہ ہوتا جا رہا ہے وہی پر موبائل فون ٹیکنالوجی کی کمپنیاں ایک دوسرے سے بازی لے جانے کے لیے سر دھڑ کی بازی لگا رہے ہیں، اسی حوالے سے چین کی ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے نے سمارٹ فون کا نیا ماڈل متعارف کرا دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ہواوے نے نیا فولڈنگ سمارٹ فون ’میٹ ایکس ایس‘ لانچ کیا ہے۔ گزشتہ سال ہواوے نے ’میٹ ایکس‘ کے نام سے 8 انچ کا پہلا فولڈنگ سمارٹ فون متعارف کرایا تھا۔
ہواوے کے مطابق نئے ’میٹ ایکس ایس‘ کا ڈیزائن پرانے والے ماڈل سے ملتا جلتا ہے لیکن نئے ماڈل کی ڈسپلے کوالٹی زیادہ بہتر ہے۔
ہواوے نے دعویٰ کیا ہے کہ پچھلے ماڈل کے مقابلے میں میٹ ایکس ایس زیادہ پائیدار ہے۔ پچھلے سال کے ماڈل کے مقابلے میں نئے سمارٹ فون میں گوگل کا لائنسس شدہ اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم موجود نہیں ہوگا۔ امریکا کی ہواوے کمپنی کی مصنوعات کے استعمال پر پابندی کے بعد گوگل کا آپریٹنگ سسٹم ہواوے کے میٹ ایکس ایس میں استعمال نہیں ہوسکا ہے۔
ہواوے کے گلوبل مارکیٹنگ مینیجر پیٹر گوڈن کا کہنا تھا کہ ہواوے کی پہلی ترجیح ہوگی کہ اینڈرائیڈ کا مکمل ورژن فون میں انسٹال کیا جائے، ’لیکن ایسا ممکن نہ ہونے کی صورت میں کسی اور سمت جانا پڑے گا۔‘
ہواوے نے نیا سمارٹ فون سپین میں منعقد ہونے والی موبائل ورلڈ کانگرس میں متعارف کرنا تھا لیکن کورونا وائرس کے خدشات کے باعث تقریب منسوخ کر دی گئی تھی، جس کے بعد ہواوے نے فون کی ویڈیو نشر کر کے صارفین کو نئے فون کے فیچرز سے آگاہ کیا تھا۔
دنیا میں سب سے زیادہ سمارٹ فون بنانے والی کمپنی سام سنگ الیکٹرانکس کے نئے موبائل فون کی لانچنگ، سکرین میں مسائل آنے کے باعث تاخیر کا شکار ہوگئی ہے۔
سمارٹ فون کے علاوہ ہواوے نے نیا سپیکر، 14 انچ میٹ بک ایکس پرو اور 15 انچ میٹ بک ڈی بھی لانچ کیا ہے۔
امریکا میں ہواوے کے استعمال پر پابندی کے بعد سے اس خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ میٹ ایکس ایس کی فروخت امریکہ میں ممکن نہ ہو سکے گی، تاہم ہواوے نے فی الحال اس حوالے سے سرکاری طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
گزشتہ سال مارکیٹ میں آنے والے ماڈل کی قیمت دو ہزار ڈالر سے زیادہ تھی۔