پراویڈنس: (روزنامہ دنیا) سائنس دانوں نے ایک نظام بنایا ہے جس کے تحت نظری طور پر یہ ممکن ہے کہ ایک سیکنڈ میں 10 ٹیرا بائٹس کا ڈیٹا ایک سے دوسری جگہ بھیجا جاسکتا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اس عمل کی تیاری میں ڈیٹا ٹرانسفر کی فریکوئنسی کو تبدیل کیا گیا ہے۔ اس طرح ڈیٹا کی منتقلی پر اثر پڑتا ہے اور اس کی غیرمعمولی مقدار ایک سے دوسرے مقام بہت تیزی سے بھیجی جاسکتی ہے۔ رہوڈ آئی لینڈ کی براؤن یونیورسٹی کے ماہرِ طبیعیات ڈینیئل مٹل مین کہتے ہیں کہ اس طرح ڈیٹا کی بڑی مقدار میں منتقلی عین ممکن ہے لیکن اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے جس کے بعد ہی حتمی طور پر کچھ کہا جا سکے گا۔
واضح رہے کہ ڈیٹا ماہرین اس پراجیٹ پر کافی عرصے سے کام کر رہے ہیں، اس سے قبل مادے کو دوسری جگہ منتقل کرنے کے بھی تجربات کئے گئے تاہم ابھی یہ کام سر انجام دینے کیلئے تحقیق کے کچھ اہم مسئلے حل کرنا ضروری ہیں۔ ڈیٹا کی تیزرفتار ٹرانسفر پر کام ہو گیا تو پھر ماہرین مادے کے ٹرانسفر کرنے کا کام سرانجام دینے کی کوشش کریں گے۔