ناسا کا دس سال بعد انسانوں پر مبنی خلائی مشن بھیجنے کا اعلان

Last Updated On 18 April,2020 10:21 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) امریکی خلائی ادارے ناسا نے اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگلے ماہ تقریباً دس سال کے وقفے کے بعد امریکی سر‎زمین سے اپنا ایسا خلائی مشن بھیج رہا ہے جس پر انسان سفر کر رہے ہوں گے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق راکٹ اور اس پر نصب خلائی گاڑی فلوریڈا کے کینیڈی سپیس سینٹر سے 27 مئی کو روانہ ہوگی اور وہ دو خلابازوں کو بین الاقوامی خلائی سینٹر (آئی ایس ایس) تک لے جائے گی۔

راکٹ اور خلائی گاڑی دونوں کو نجی کمپنی سپیس ایکس نے تیار کیا ہے۔

2011 میں اپنے سپیس شٹل کے ریٹائر ہونے کے بعد سے ناسا انسان کو خلا میں لے جانے والے مشن کے لیے روسی راکٹ کا استعمال کر رہا تھا۔

اگر یہ مشن کامیاب ہو جاتا ہے تو اربتی تاجر ایلون مسک کی کمپنی سپیس ایکس پہلی نجی کمپنی ہوگی جو ناسا کے خلابازوں کو خلا میں بھیجے گی۔

فالکن نائن نامی راکٹ اور کریو ڈریگن نامی خلائی گاڑی کینیڈی سپیس سینٹر کے اسی تاریخی لانچ پیڈ 39اے سے روانہ ہوگی جہاں سے ماضی میں اپالو اور دوسرے شٹل مشن روانہ ہوئے تھے۔

اس تازہ مشن پر خلاباز باب بنکن اور ڈوگ ہرلی آئی ایس ایس کے لیے روانہ ہوں گے جہاں وہ 24 گھنٹوں میں پہنچ جائیں کے۔

ابھی بین االاقوامی خلائی سٹیشن پر ایک امریکی خلاباز اور دو روسی کاسموناٹس یعنی خلانورد موجود ہیں۔