اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹ کو بتایا گیا ہے کہ زرعی شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کےلئے ٹیکنالوجی پر مبنی مختلف رقبے کے پانچ سو فارم قائم کئے جائیں گے۔
سائنس و ٹیکنالوجی کے وزیر فواد چودھری نے وقفہ سوالات کے دوران ایوان کو بتایا کہ ان فارموں میں ٹیکنالوجی پر مبنی طریقوں کو بروئے کار لانے سے فی ایکڑ پیداوار بڑھانے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس منصوبے سے کاشت کاروں کی زندگیوں میں انقلاب آئے گا۔ پارلیمانی امور کے وزیر مملکت علی محمد خان نے ایوان کو بتایا وفاقی حکومت ملک میں 60 چھوٹے، درمیانے اوربڑے ڈیموں کی تعمیر کےلئے فنڈز فراہم کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیموں کے 17 منصوبے رواں مالی سال کے دوران مکمل کئے جانے ہیں۔ دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم پر کام شروع کردیاگیا ہے جن سے ملک کا آبی ذخیرے کی گنجائش میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ واپڈا پانی کی قلت کے مسئلے سے نمٹنے کےلئے کرم تنگی ڈیم اسٹیج ٹو اور سندھ بیراج سمیت مختلف نئی ڈیموں کی تعمیر کی منصوبہ بندی بھی کر رہا ہے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ صوبوں کو 1991 کے آبی معاہدے کے مطابق اپنے حصے کا پانی دیا جا رہا ہے۔ آبی قلت کی صورت میں اسے صوبوں میں تقسیم کیا جائے گا۔