لاہور: (ویب ڈیسک) نجی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق یوٹیوب نے اپنی پالیسیوں میں تبدیلیاں لاتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ اب جو بھی ویڈیو سروس کا حصہ بنے گی، ان سب میں اشتہار چلیں گے لیکن صارفین کو کوئی پیسہ نہیں ملے گا۔
یوٹیوب کے مطابق یہ تبدیلی ہوم فیڈ ایڈز جیسے نئے سلوشنز میں سرمایہ کاری کے باعث کی جارہی ہے، جس سے کمپنیوں کو یوٹیوب کے ذریعے لوگوں سے جڑنے اور اپنے کاروبار کو توسیع دینے میں مدد ملے گی۔ مگر کمپنیوں کے ساتھ ساتھ اس سے یوٹیوب کو بھی زیادہ آمدنی ہوسکے گی کیونکہ اب تمام مواد کو وہ اس مقصد کے لیے استعمال کرسکے گی۔
اس سے قبل صرف ان ویڈیوز میں ہی اشتہارات دکھائے جاتے تھے جو یوٹیوب کے اس پروگرام کے تحت صارفین کی جانب سے اپنے چینیلز پر اپ لوڈ کی جاتی تھیں۔
اشتہارات کے علاوہ یوٹیوب نے شراکت داروں کی شرائط کو بھی تبدیل کیا ہے اور آمدنی حاصل کرنے والے افراد کے معاوضے سے ٹیکسز بھی ادا کیے جائیں گے۔ ان شرائط کو 2018 میں متعارف کرایا گیا تھا اور اس وقت بھی لوگوں کی جانب سے اس پر کافی اعتراضات کیے گئے تھے۔
یوٹیوب کا کہنا ہے کہ اس سے وہ چینل مالکان بھی آمدنی حاصل کر سکیں گے جو اس وقت مونیٹائزیشن پروگرام کا حصہ نہیں، تاہم گزشتہ 12 ماہ کے دوران ایک ہزار سبسکرائبرز اور 4 ہزار پبلک واچ گھنٹوں کی شرط پوری کرکے اس کا حصہ بن سکتے ہیں۔