سائنس دانوں نے غذا کو ٹھنڈا رکھنے کیلئے اونٹ کی کھال جیسا جیل تیار کر لیا

Published On 17 November,2020 12:26 pm

بوسٹن: (روزنامہ دنیا) سائنسدانوں نے قدرت کے کارخانے سے کئی راز فاش کرکے ان سے فائدہ اٹھایا ہے اور اب اونٹ کی کھال کی طرز پر ایک ہائیڈروجیل بنایا گیا ہے جو بجلی کے بغیر کئی روز تک ادویہ اور غذا کو ٹھنڈا رکھ سکتا ہے ۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق جیل کی باریک جھلی عین اونٹ کی کھال جیسا کام کرتی ہے اور کئی روز تک انسولیشن یعنی ٹھنڈک فراہم کرتی ہے جس کی وجہ سے اس میں رکھی جانے والی اشیا بجلی کے بغیر بھی بہت دنوں تک سرد درجہ حرارت پر رکھی جاسکتی ہیں۔ میساچیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے جیفری گراسمین اور ان کے ساتھیوں نے پہلے اونٹوں کا بغور مطالعہ کیا کہ وہ کس طرح سخت گرمی میں خود کو ٹھنڈا رکھتا ہے ۔ اس کے بعد انہوں اس کی کھال کو دیکھا تو اسے دو پرتوں میں پایا۔

اگلے مرحلے میں ماہرین نے ایک ہائیڈروجیل بنا کر ایک دوسرے ایئروجیل میں رکھا جس میں خوردبینی سوراخ ایسے بنائے جن سے پانی قطروں کی صورت باہر نکلتا رہتا ہے، اس طرح اونٹ کی کھال میں ٹھنڈک پیدا کرنے والے نظام کی نقل تیار کر لی گئی۔

اس عمل کے دوران بخارات بننے اور حرارت کے باہر جانے اور آنے کو روکنے کا نظام بیک وقت کام کرتا ہے، اس نظام کو آزمایا گیا تو پتہ چلا کہ قدرتی ماحول کے مقابلے اشیا سات درجے سینٹی گریڈ تک ٹھنڈی رہ سکتی ہیں جبکہ عام ہائیڈروجیل کی کارکردگی اتنی معیاری نہیں اور نہ ہی اتنی دیر تک اشیا کو سرد رکھ سکتاہے۔