قوت گویائی اور سماعت سے محروم افراد کیلئے انوکھا چشمہ ایجاد

Published On 31 May,2021 09:05 pm

قاہرہ: (ویب ڈیسک) ایک مصری طالب علم نے قوت گویائی اور سماعت سے محروم افراد کی مدد کیلئے ایک ایسا چشمہ ایجاد کیا ہے جس کی مدد سے آواز اشاروں میں بدل جاتی ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق اس ہونہار مصری طالبعلم جامعہ المنصورہ میں زیر تعلیم ہے جو انجینئرنگ کیساتھ ساتھ ٹیلی کام اور کمپیوٹر کا علم بھی حاصل کر رہا ہے۔

اس نوجوان نے ایک ایسا لاجواب چشمہ تیار ایجاد کیا ہے جو آواز کو اشاروں میں تبدیل کرکے قوت گویائی اور سماعت سے محروم لوگوں کی باہمی رابطے میں مدد فراہم کرے گا۔

یہ منفرد ایجاد کرنے والے مصری طالبعلم کا نام عمر السلام کی ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کو دیئے گئے انٹرویو میں اس کا کہنا تھا کہ اسے اس ایجاد کا خیال 2015ء میں اس وقت آیا جب وہ اپنے والد کے ساتھ شادی کی ایک تقریب میں شریک ہوا۔

طالبعلم عمر السلام کا کہنا تھا کہ اس وقت انھیں ایک گونگے شخص کو کار پارکنگ کے بارے میں سمجھانے میں مشکل پیش آئی۔ اس سے بات کرنا مشکل ہو رہا تھا۔ تب میں نے سوچا کہ کیوں نہ ایسا چشمہ تیار کیا جائے جو الفاظ کو اشاروں میں تبدیل کرکے ایسے کی مدد کر سکے۔

عمر السلام کا کہنا تھا کہ اس نے بالاخر ایک ایسی عینک تیار کرلی جو زبان کو اشاروں میں ترجمہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

نوجوان کا کہنا تھا کہ میں نے 2015ء میں اس طرح کے 9 ماڈل چشموں پر کام شروع کرتے ہوئے ایک ایسی ایپلی کیشن کیساتھ آغاز کیا جو موبائل ڈیوائسز پر ڈاؤن لوڈ کی جا سکتی ہے۔ ایسی عینک جو صرف 3 الفاظ کو سگنل میں ترجمہ کرسکتی تھی۔ اس کے بعد ایک ایسی عینک تیار کی جو پورے کلام کو اشاروں میں تبدیل کر سکتی تھی اور تیسری عینک گفتگو کو آواز میں تبدیل کرسکتی ہے۔
 

Advertisement