نیویارک: (ویب ڈیسک) امریکی سینیٹ نے سرکاری ڈیوائسز پر چینی ویڈیو ایپ، ٹک ٹاک کی پابندی کا بل منظور کر لیا۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک ایپ جاسوسی اور ڈیٹا ٹرانفسرکے لیے استعمال کی جا سکتی ہے۔ امریکی ریاستوں شمالی ڈکوٹا اور آئیووا میں سرکاری ڈیوائسز پر ٹک ٹاک کے استعمال پر پہلے ہی پابندی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ اقدام سکیورٹی خدشات کے ساتھ ساتھ چینی کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں ایک اور اضافہ ہے، ایوان نمائندگان سے منظوری کے بعد بل صدر کو دستخط کے لیے بھیجا جائے گا۔
دوسری جانب ٹک ٹاک نے امریکی اقدام پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے خلاف جاسوسی، ڈیٹا ٹرانسفر کے الزامات بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہیں۔ پالیسی میکرز کے ساتھ کمپنی کے طریقوں پر بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔