بیجنگ: (ویب ڈیسک) چینی انجینئرز نے ڈرون ٹیکنالوجی میں ایک حیرت انگیز خاصیت پیدا کی ہے کہ وہ زمین سے پھینکی گئی لیزر سے توانائی بنا کر کئی ماہ تک زمین پر اترے بغیر ہوا میں سفر کر سکتے ہیں۔
چیان یانگ میں واقع نارتھ ویسٹرن پولی ٹیکنکل کالج سے وابستہ ماہرین نے ریموٹ چارجنگ پر مبنی ڈرون بنائے ہیں جو لیزر سے چارج ہوتے رہیں گے اور ان میں بیٹری بدلنے یا چارج کرنےکی ضرورت نہیں پڑے گی۔
اس کے لئے ہر ڈرون کے نیچے فوٹولیکٹرک کنورٹر لگایا گیا ہے جو لیزر کی مدد سے قوت لیں گے اور بے تار انداز میں اپنے اندر بجلی بھریں گے، تاہم اب بھی اس میں توانائی ضائع ہو رہی ہے۔
لیزر سے بجلی بنانے کا عمل 50 سے 85 فیصد تک ہی مؤثر ہوتا ہے یعنی 100 فیصد میں سے اتنے فیصد بجلی ہی بنائی جا سکتی ہے، پھر جب یہ لیزر (ڈرون کے) کنورٹر پر پڑتی ہے تو اس میں مزید 50 فیصد کمی ہو سکتی ہے۔
نارتھ ویسٹرن پولی ٹیکنکل کالج کے سائنسدانوں نے ایک چھوٹا کواڈ کاپٹر آزمایا ہے، انہوں نے دن، رات، ایک ہال کے اندر اور کھلی فضا میں لیزر سے ڈرون اڑایا ہے جو لگ بھگ 10 میٹر کی بلندی تک گیا، اس پر فرش پر لگے ایک متحرک سٹیشن سے لیزر ڈالی گئی تھی تاہم ڈیزائن بہتر کر کے ڈرون کو مزید بلندی پر بھی لیزر سے چلایا جاسکتا ہے۔
چینی سائنسدانوں کے مطابق اس کے عسکری اور شہری دونوں طرح کے لاتعداد استعمالات ہوسکتے ہیں۔