ممبئی: (ویب ڈیسک) ٹوئٹرکارپوریشن نے انڈیا میں اپنے تین دفاتر میں سے دو کو بند کر دیا ہے اور عملے کو گھر سے کام کرنے کا کہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ٹوئٹر جس نے گزشتہ سال کے آخر میں انڈیا میں اپنے تقریباً 200 سے زائد عملے میں سے 90 فیصد کو برطرف کر دیا تھا، اب ایک نئی پیش رفت میں، ٹیکنالوجی کمپنی نے نئی دہلی اور ممبئی میں واقع اپنے دفاتر بند کر دیے ہیں۔
TOSS UPDATE @PeshawarZalmi win the toss and opt to field first
— PakistanSuperLeague (@thePSLt20) February 17, 2023
Follow ball-by-ball updates: https://t.co/xLaxMv3xi5#HBLPSL8 | #SabSitarayHumaray | #MSvPZ pic.twitter.com/OHrFTeXUWW
ارب پتی چیف ایگزیکٹیو آفیسر ایلون مسک نے 2023 کے آخر تک ٹویٹر کو مالی طور پر مستحکم کرنے کی کوشش کے طور پر دنیا بھر میں عملے میں کمی کی ہے اور کئی دفاتر کو بند کر دیا ہے۔
تاہم ہندوستان میٹا سے لے کر گوگل تک تمام بڑی امریکی ٹیک کمپنیوں کے لیے ایک اہم مارکیٹ کے طور پر جانا جاتا ہے اور یہ کمپنیاں دنیا کے تیزی سے ترقی کرنے والے انٹرنیٹ میدان میں طویل مدتی منصوبے شروع کر رہی ہیں۔
ایلون مسک کے اس اقدام سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ابھی مارکیٹ کو کم اہمیت دے رہے ہے، ٹویٹر پچھلے سالوں میں ہندوستان کے سب سے اہم عوامی فورمز میں تبدیل ہوچکا ہے، یہاں کی سیاست کا دارومدار کافی حد تک ٹویٹر پر ہے۔