اوٹاوا : ( ویب ڈیسک ) کینیڈا میں حکومت کے جاری کردہ فونز اور دیگر آلات پر چینی کمپنی کی جانب سے متعارف کروائی گئی معروف ویڈیو ہوسٹنگ سروس ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیڈین حکومتی ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ کینیڈا کے چیف انفارمیشن آفیسر کے جائزے کے بعد کیا گیا ہے ، ایپ پرائیویسی اور سکیورٹی کے حوالے سے ناقابل قبول خطرے کی نشاندہی کرتی ہے۔
خیال رہے کہ امریکی وفاقی ملازمین اور کئی امریکی یونیورسٹیوں نے گزشتہ سال کے آخر میں اپنے نیٹ ورکس پر ایپ کے استعمال پر پابندی عائد کر دی تھی، بھارت اور کئی دوسرے ایشیائی ممالک میں بھی پابندیاں لاگو کی گئی ہیں۔
ٹورنٹو میٹروپولیٹن یونیورسٹی میں سوشل میڈیا لیب کے محققین کے ایک حالیہ سروے کے مطابق کینیڈا کے تقریباً ایک چوتھائی نوجوان ایپ کا استعمال کرتے ہیں۔
کینیڈا کے ٹریژری بورڈ کی صدر مونا فورٹیر نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت سرکاری معلومات کو محفوظ رکھنے کے لیے پرعزم ہے اور ایپ کو اس ہفتے حکومت کے جاری کردہ فونز اور دیگر آلات سے ہٹا دیا جائے گا اور مستقبل میں اسے ڈاؤن لوڈ کرنے سے روک دیا جائے گا۔
دوسری جانب ٹک ٹاک کے ترجمان نے کہا کہ کمپنی کینیڈین حکومت کے اس فیصلے سے مایوس ہے۔