واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکہ میں ریاست اوہائیو میں ٹک ٹاک چیلنج نے بچے کی زندگی ختم کر دی۔
13 سالہ جیکب سٹیونز اپنے فالوورز کو متاثر کرنے کے چکر میں اپنی زندگی ہی گنوا بیٹھا، اس نے انتہائی لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک ساتھ 14 گولیاں نگل لیں تھیں۔
امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق چیلنج میں ایک بچہ فریب کی حالت میں داخل ہونے کے لیے اینٹی ہسٹامائنز کی 12 سے 14 گولیاں ایک ساتھ نگل رہا ہے، یہ خوراک صحت کے حکام کی تجویز کردہ مقدار سے 6 گناہ زیادہ تھی۔
طبی نقطہ نظر سے اینٹی ہسٹامائنز کئی دردوں کو دور کرنے کے لیے پیش کی جاتی ہیں۔ اسے الرجی، انفلوئنزا اور دیگر امراض میں استعمال کیا جاتا ہے۔
جیکب سٹیونز کے والد جسٹن نے بتایا کہ ان کا بیٹا گزشتہ روز اپنے دوستوں کے ساتھ تھا جب اس نے منشیات کی زیادہ مقدار لے لی، اینٹی ہسٹامائنز کی زیادہ مقدار لینے کے بعد بچے کے جسم میں ایک بڑی سوجن پڑ گئی کیونکہ وہ ابھی چھوٹا تھا۔
بچے کو ہسپتال لے جایا گیا اور اسے مصنوعی سانس دیا گیا، وہ ہسپتال میں 6 دن موت و حیات کی کشمکش میں پڑا رہا اور پھر موت کے منہ میں چلا گیا، والد نے اپنے بیٹے کی موت کے دن کو اپنی زندگی کا بدترین دن قرار دیا۔
ڈاکٹروں نے پہلے ہی واضح کیا تھا کہ بچے کو مصنوعی سانس دیا بھی جاتا رہا تو بھی وہ بستر پر ہی پڑا رہے گا اور کبھی آنکھیں کھول سکے گا نہ ہی کبھی معمول کے مطابق سانس لے سکے گا، وہ جتنی دیر بھی حیات رہا تو چل سکے گا نہ بول سکے گا حتی کہ کبھی مسکرا بھی نہیں سکے گا۔