جینیوا: (ویب ڈیسک ) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ افغان حکومت کو اقوام متحدہ کے خواتین عملے کو کام کے حوالے سے قائل نہ کرسکے تو مئی میں وہاں سے انخلا کے لیے تیا ر ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق عالمی ادارے کے ترقیاتی پروگرام کے سربراہ ایکم ستائنر کے حوالے سے بتایا ہے کہ یواین حکام اس امید پر افغان حکومت کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں کہ وہ رواں ماہ خواتین کو اقوام متحدہ کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کہنا مناسب ہے کہ اس وقت ہم جہاں ہیں وہاں اقوام متحدہ کے نظام کو ایک قدم پیچھے ہٹنا اور کام کا ازسرنو جائزہ لینا ہوگا، لیکن یہ بنیادی اصولوں اور انسانی حقوق پر بات چیت سے متعلق نہیں۔
ایکم ستائنر نے کہا کہ افغان حکومت نے مقامی خواتین کو کچھ شعبوں میں کام کی اجازت دی ہے تاہم یواین رپورٹ کے مطابق ملک میں مزید خواتین کو روزگار کی اشد ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغازمیں افغان حکومت نے حکم نامے کے تحت مقامی خواتین کو اقوام متحدہ میں کام کرنے سے روک دیا تھا۔
حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کے لیے کام کرنے والی خواتین پر پابندی عائد کرنا ہمارے ملک کااندرونی مسئلہ ہے ، ہمارے فیصلوں کا احترام کیا جائے۔