صنعا : (ویب ڈیسک ) اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یمن میں پانچ لاکھ 40 ہزار سے زائد ایسے بچے غذائی قلت کا شکار ہیں جن کی عمر پانچ سال سے کم ہے۔
عرب میڈیا نے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسف کے حوالے سے بتایا ہے کہ یمن میں ساڑھے پانچ لاکھ بچے غذائی قلت کا شکار ہیں اور ہر 10 منٹ بعد ایک بچہ ان مسائل کی وجہ سے مر جاتا ہے جن کو حل کیا جا سکتا ہے۔
یونیسف کی جانب سے کہا گیا ہے کہ رواں سال امدادی اقدامات جاری رکھنے کے لیے 48 کروڑ 40 لاکھ ڈالر درکار ہیں تاہم پچھلے ماہ سوئٹزرلینڈ میں ہونے والی کانفرنس میں اقوام متحدہ نے اپنی تمام ایجنسیز کو ایک ارب 20 کروڑ ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے جس میں ہدف کے مقابلے میں چار ارب 30 کروڑ ڈالر کم ہیں۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ 2022 کے دوران بھی یمن کے خطرے سے دوچار بچوں کی مدد کے لیے فنڈز کی کمی سامنا رہا، اگر فنڈز نہ ملے تو یونیسف بچوں کی مدد کا دائرہ کار کم کرنے پر مجبور ہو گا۔