کابل: (ویب ڈیسک)اقوام متحدہ نے فنڈز بند ہونے پر لاکھوں افغان شہریوں کو فراہم کیا جانے والے راشن میں نمایاں کمی کر دی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک طرف اقوام متحدہ کا اندازہ ہے کہ تقریباً 90 فیصد افغانیوں کو متوازن خوراک کی کمی سامنا ہے تو دوسری جانب اقوام متحدہ کا ورلڈ فوڈ پروگرام اس ماہ چالیس لاکھ افغانوں کے لیے راشن میں کمی کرنے پر مجبور ہوگیا۔
افغانستان میں خاص طور پر سخت اور جان لیوا موسم سرما کے اختتام پر اجناس کی شدید کمی ہوتی ہے جب کہ مئی کے آس پاس اگلی فصل کی کٹائی سے پہلے ہی بہت سے خاندانوں نے اپنے کھانے پینے کی دکانیں بند کر دی ہیں۔
ادارے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ “فنڈنگ کی رکاوٹوں کی وجہ سے، کم از کم 40 لاکھ افراد کو مارچ تک ملنے والی رقم کا صرف نصف ہی دیا جا سکے گا۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی فوڈ ایجنسی نے اپیل کی تھی کہ اپریل میں افغانستان میں 13 ملین افراد تک کھانے کی ترسیل کے لیے فوری طور پر 93 ملین ڈالر کی فنڈنگ کی ضرورت ہے۔