جینیوا: (ویب ڈیسک ) اقوام متحدہ نے بنیادی ضرورت پانی کے حوالے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا پانی کے بحران کی جانب بڑھ رہی ہے۔
22 تا 24 مارچ اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں ہونے والی آبی کانفرنس 2023 کو 2030 تک دنیا بھر کے لوگوں کی صاف پانی اور نکاسیء آب تک رسائی کی جانب پیش رفت کو تیز کرنے کے نادر موقع کے طور پر سراہا گیا ہے۔
پانی کے عالمی دن پر اقوام متحدہ واٹر فورم اور یونیسکو کی جانب سے رپورٹ بھی جاری کی گئی ہے۔
انسانی بہبود، توانائی اور خوراک کی پیداوار، صحت مند ماحولی نظام، صنفی مساوات، غربت کے خاتمے اور بہت سے دیگر معاملات میں پانی کی لازمی اہمیت ہے، تاہم اس وقت ہمیں پانی کے عالمی بحران کا سامنا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں اربوں لوگوں کو اب بھی پانی تک رسائی نہیں ہے، اندازے کے مطابق ہر سال 800,000 سے زیادہ لوگ ایسی بیماریوں سے ہلاک ہو جاتے ہیں جو غیرمحفوظ پانی، نامناسب نکاسیء آب اور صحت و صفائی کے ناقص طریقوں سے براہ راست جنم لیتی ہیں۔
زندگی کے لیے ضروری اس قیمتی وسیلے کی طلب بڑھ رہی ہے، تقریباً چار ارب لوگوں کو سال کے کم از کم ایک مہینے میں پانی کی شدید قلت کا سامنا ہوتا ہے چونکہ پانی زندگی کے بہت سے پہلوؤں کے لیے لازمی ہے اسی لیے اس کا تحفظ اور مناسب انتظام یقینی بنانا ضروری ہے تاکہ 2030 تک ہر ایک کو زندگی کے اس لازمی وسیلے تک مساوی رسائی میسر آ سکے۔
تازہ ترین رپورٹ کے مطابق پانی سے متعلق قدرتی حادثات میں تشویشناک شرح سے اضافہ ہو گیا ہے، 2000 سے اب تک سیلابوں میں 134 فیصد تک اضافہ ہو چکا ہے جبکہ خشک سالی کا دورانیہ 29 فیصد بڑھ گیا ہے ، ان اثرات سے پائیدار ترقی، حیاتیاتی تنوع اور پانی و نکاسیء آب تک لوگوں کی رسائی کو خطرہ لاحق ہے۔
اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں پانی کے بحران کی وجوہات پانی کا ضرورت سے زیادہ استعمال اور موسمیاتی تبد یلیوں کو قرار دیا ہے۔