سان فرانسسكو: (ویب ڈیسک) گُوگل نے چیٹ جی پی ٹی ٹول کی طرز پر بارڈ اے آئی کی سہولت پیش کر دی ہے جو فی الحال تجرباتی مراحل میں ہے۔
کمپنی نے ویٹنگ لسٹ ختم کرتے ہوئے دنیا بھر کے 180 ممالک کے لیے یہ سہولت پیش کر دی ہے جس میں کوریائی اور جاپانی زبانیں بھی شامل ہیں۔
بارڈ کے نئے فیچر میں امیج، کوڈنگ فیچر اور ایپ انٹی گریشن بھی شامل ہیں، گُوگل کے مطابق بہت جلد یہ 40 زبانوں کیلئے بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ واضح رہے کہ دو ماہ قبل بارڈ کو پیش کیا گیا تھا جو صرف امریکہ اور برطانیہ کیلئے ہی تھا۔
اس میں جنریٹو آرٹیفیشل انٹیلی جنس ( اے آئی) کی صلاحیت رکھی گئی ہے اور یہ آپ کی فکر کو تخلیق کے درجے تک لے جاسکتا ہے، گوگل نے بتایا کہ بارڈ کو پی اے ایل ایم ٹو کے تحت بہتر بنایا گیا ہے جس میں زبانوں کا ایک وسیع اور شاندار نیٹ ورک شامل گیا ہے، اس کے علاوہ ریاضی، منطق، دلائل اور کوڈنگ صلاحیتوں سے بھی روشناس کرایا گیا ہے۔
گوگل کے مطابق بارڈ پروگرام کو عوامی رائے (فیڈبیک) سے مزید بہتر بنایا گیا ہے اور یہ عمل جاری رہے گا۔
دوسری جانب گوگل لینس کا پہلو بھی بارڈ میں شامل کیا گیا ہے، سب سے اہم بات یہ ہے کہ پروگرام اور ڈویلپمنٹ کے افراد بھی بارڈ سے بہت فائدہ اٹھاسکیں گے، ڈویلپر اپنا کوڈ گوگل کے پارٹنر ’ریپلٹ‘ کے ساتھ شیئر کرسکتے ہیں۔
لیکن سب سے بڑھ کر آپ اپنی ای میل اور دستاویز بھی بارڈ کی مدد سے لکھ سکیں گے اور گویا ای میل لکھنے کے عمل کو پر لگ جائیں گے۔