نیویارک : ( ویب ڈیسک ) آرٹیفشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی ( اے آئی ) ربورٹس کے ذریعے اقوام متحدہ کی امداد کی ترسیل اگلے سال شروع ہونے کا امکان ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ورلڈ فوڈ پروگرام ( ڈبلیو ایف پی ) کے ایک اہلکار نے بتایا کہ اے آئی سے چلنے والی روبوٹک گاڑیاں اگلے سال کے اوائل تک تنازعات اور تباہی والے علاقوں میں فوڈ پارسل پہنچا سکتی ہیں جس کا مقصد انسان دوست کارکنوں کی جانیں بچانا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق امدادی کارکنوں کے خلاف ہونے والے حملوں میں حالیہ برسوں کے دوران شدت آئی ہے۔
اہلکار نے بتایا کہ بعض اوقات تنازعات والے علاقوں میں خوراک کی ترسیل کے لئے ڈرائیور یا ڈبلیو ایف پی کے عملے کو بھیجنا بہت خطرناک ہوتا ہے اس لیے اس ٹیکنالوجی کا استعمال درحقیقت ایک مرحلہ وار تبدیلی ہو سکتا ہے۔
اقوام متحدہ کی ایجنسی پہلے ہی جنوبی سوڈان میں تقریباً 50 گاڑیاں استعمال کر رہی ہے لیکن فی الحال انہیں ڈرائیوروں کی ضرورت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جرمن ایرو اسپیس سینٹر کے ساتھ WFP اگلے سال کے اوائل میں ڈرائیوروں کے بغیر ٹرکوں کی جانچ کرے گا۔
AI کا استعمال سیٹلائٹ اور سینسرز سمیت مختلف ذرائع سے حاصل کردہ ڈیٹا کو یکجا کرنے کے لیے کیا جاتا ہے جس سے ریموٹ ڈرائیوروں کو گاڑیاں چلانے کی اجازت ملتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی سوڈان جہاں تقریباً 7.7 ملین افراد کو خوراک کے حوالے سے شدید عدم تحفظ کا سامنا ہے اور سیلاب کی وجہ سے رسائی میں رکاوٹیں آتی ہیں وہ پہلی جگہ ہوگی جہاں ربورٹس کے ذریعے خوراک کی ترسیل کی جائے گی۔