واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکی خلائی ادارے ناسا کی ٹیم نے خلا میں گم ہونیوالے خلائی جہاز وائجر 2 کے ایک سگنل کو دریافت کیا ہے۔
ناسا کی ٹیم کا جولائی میں ایک غلط کمانڈ کے باعث خلائی جہاز وائجر 2 سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔
ناسا کے وائجر پراجیکٹ کی منیجر سوزن ڈووڈ نے بتایا کہ ہم نے ڈیپ اسپیس نیٹ ورک اور ریڈیو سائنس گروپس کی مدد طلب کی تھی تاکہ وائجر 2 کے سگنل کو سن سکیں، خلائی جہاز کے ہارٹ بیٹ سگنل کو دیکھنے میں کامیاب رہے، تو اب ہم جانتے ہیں کہ خلائی جہاز درست طریقے سے کام کر رہا ہے۔
خیال رہے کہ ایک غلط کمانڈ کے باعث وائجر 2 کے انٹینا کا رخ زمین کی جانب نہیں رہا تھا، انٹینا کا رخ تبدیل ہونے کے باعث وائجر 2 کا رابطہ مشن کنٹرول سے ٹوٹ گیا تھا جبکہ وہ زمین پر ڈیٹا بھیجنے سے بھی قاصر ہوگیا تھا۔
وائجر 2 لگ بھگ 46 برسوں سے خلا میں سفر کر رہا ہے اور 2018 میں نظام شمسی کی حد سے باہر نکل گیا تھا، ابھی یہ خلائی جہاز زمین سے 12 ارب میل سے زائد فاصلے پر موجود ہے۔
مگر ناسا کی ٹیم کو اس وقت خوشگوار حیرت ہوئی جب وہ ڈیپ اسپیس نیٹ ورک کو استعمال کرکے خلائی جہاز کے کیرئیر سگنل کو شناخت کرنے میں کامیاب ہوئی۔
ڈیپ اسپیس نیٹ ورک بہت بڑے ریڈیو انٹیناز پر مشتمل ہے جس سے ناسا کو خلائی مشنز سے رابطوں میں مدد ملتی ہے، اب ناسا کی ٹیم کی جانب سے خلائی جہاز کو سگنل بھیجنے کی کوشش کی جائے گی۔
سوزن ڈووڈ نے بتایا کہ ہم نے ایک نئی کمانڈ تیار کی ہے تاکہ وائجر 2 کے انٹینا کا رخ پھر زمین کی جانب ہو سکے، البتہ کامیابی کا امکان کافی کم ہے، زمین اور وائجر 2 کے درمیان فاصلے کے باعث سگنل کو نظام شمسی عبور کرکے خلائی جہاز تک پہنچنے میں ساڑھے 18 گھنٹے لگتے ہیں۔
اگر زمین سے بھیجا گیا سگنل وائجر 2 تک نہ پہنچ سکا تو ناسا کی ٹیم کو اکتوبر تک انتظار کرنا ہوگا، کیونکہ اس کا پروگرام خودکار طور پر ری بوٹ ہوگا جس کے بعد انٹینے کا رخ پھر زمین کی جانب ہو سکتا ہے۔