واشنگٹن: (ویب ڈیسک) انسانی حقوق کی تنظیم ایمنیسٹی انٹرنیشنل نے بھارت پر جاسوس سوفٹ ویئرز کے ذریعے ہائی پروفائل صحافیوں پر نظر رکھنے کا الزام عائد کیا ہے۔
ایمنیسٹی انٹرنیشنل اور امریکی اخبار نے مشترکہ تحقیقات کے بعد بتایا ہے کہ مودی سرکار نے حال ہی میں جاسوسی کے سوفٹ ویئر پیگاسس (Pegasus) کے ذریعے ہائی پروفائل صحافیوں کی نگرانی کی ہے۔
یہ سوفٹ ویئر اسرائیلی کمپنی این ایس او گروپ کا تیار کردہ ہے اور اسے دنیا بھر میں متعدد حکومتوں نے مخالفین پر نظر رکھنے کے لیے خریدا ہے،بھارت کے انٹیلی جنس بیورو نے 2017 میں یہ سوفٹ ویئر برآمد کیا تھا۔
بھارت میں سوفٹ ویئر کی مدد سے 300 سے زائد موبائل فونز کو نشانہ بنایا گیا۔ جن کی جاسوسی کی گئی ہے ان میں 40 سے زائد مودی مخالف صحافی اور کئی دوسری اہم شخصیات شامل ہیں۔
پگاسس جدید ترین اسپائی ویئر ہے جو کسی بھی موبائل فون کے ٹیکسٹ پیغامات، ای میلز اور تصاویر تک رسائی رکھتا ہے، کال سن سکتا ہے اور لوکیشن کا سراغ لگانے کے علاوہ متعلقہ سیل فون استعمال کرنے والے کی وڈیو بھی بناسکتا ہے۔
ایمنیسٹی کی سیکیورٹی لیب کے سربراہ ڈونچا او سیئربیل کا کہنا ہے کہ بھارت میں ایسے ہائی پروفائل صحافیوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے جنہیں حکومت ڈرانے دھمکانے اور حراست میں لینے کے علاوہ جاسوسی کے سوفٹ ویئرز سے بھی نشانہ بنارہی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے الزامات کا مودی سرکار نے فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا ہے، اس نے 2021 میں سیاسی مخالفین، انسانی حقوق کے فعال کارکنون اور صحافیوں کے خلاف پیگاسس کے استعمال کا الزام بے بنیاد قرار دیا تھا۔