اسلام آباد:(دنیا نیوز)ڈیجیٹل انسانی ترقی کے انڈیکس میں پاکستان 193 ممالک میں 164 ویں نمبر پرآگیا۔
رپورٹ کے مطابق صنفی عدم استحکام انڈیکس میں پاکستان کی پوزیشن 166ممالک میں سے 135نمبر پر ہے ، پاکستان کو 2023 تک متوسط طبقہ پیدا کرنے والا دنیا کا چھٹا بڑا ملک قرار دے دیا گیا۔ ڈیجیٹلائزیشن سے متعلق یونیورسل نیشنل ہیومن ڈیویلپمنٹ نے2023/24 کی مختلف ممالک کی رینکنگ کی رپورٹ جاری کی۔
یو این ایچ ڈی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈیجیٹل تبدیلی میں بہتر کارکردگی والے ممالک اور اضلاع ہیومن ڈیویلپمنٹ میں نمایاں رہے، پاکستان کے 54.3 فیصد طبقے کیلئے انٹرنیٹ تک رسائی نہیں ہے، رپورٹ کے متن میں یہ بھی بتایا گیا ڈیجیٹل ٹیکنالوجی تک مساوی رسائی تک انسانی ترقی کے نتائج کم رہیں گے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ڈیجیٹل ڈیویلپمنٹ انڈیکس رینکنگ میں اسلام آباد سرفہرست جبکہ کراچی، لاہور، راولپنڈی، پشاور، ایبٹ آباد کی ڈیجیٹل ڈیویلپمنٹ میں رینکنگ بھی بہتر رہی، پسماندہ اضلاع میں سے ہری پوری کی ڈیجیٹل ڈیویلپمنٹ رینکنگ باقی اضلاع سے بہتررہی جبکہ امیر طبقات والی آبادی میں ڈیجیٹل ترقی پسماندہ آبادی سے 15 گنا زائد ریکارڈ ہوئی۔
یو این ایچ ڈی نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا کہ موبائل فون استعمال کے حوالے سے مختلف افرادکوخاندانی پابندیوں کا بھی سامنا کرنا پڑا، تقریباً 84 فیصد خواتین نے خاندان کی جانب سے موبائل فونزکے استعمال پر پابندی کا بتایا۔
واضح رہے پاکستان ڈیجیٹل ڈیویلپمنٹ انڈیکس میں ماڈریٹ ڈیجٹل ڈیویلپمنٹ کیٹیگری میں شامل ہو گیا، پاکستان کا ڈیجیٹل ڈیویلپمنٹ انڈیکس سکور 0.205 طے کیا گیا۔