لاہور : (ویب ڈیسک ) عیدالاضحیٰ کی آمد آمد ہے اور ملک بھر میں سنت ابراہیمی کی ادائیگی کیلئے قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔
آج سے کچھ عرصہ پہلے جانوروں کی خریداری کیلئے لوگ کئی دن پہلے سے ہی مویشی منڈیوں کا رخ کرتے تھے ، جانوروں کا رنگ روپ نسل دیکھنے کے ساتھ ان کی قیمتوں پر بحث کی جاتی تھی اور پھر کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد خریدار جانور لے کرگھر کو واپس لوٹتا تھا۔
مذہبی تہوار سے وابستہ اس کاروباری سرگرمی میں اب جدت آگئی ہے، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی تیزرفتار ترقی نے جہاں زندگی کے دوسرے شعبوں کو متاثر کیا ہے، وہاں اس سے عید کی سرگرمیاں بھی بچ نہ سکی ہیں اور جانوروں کی خریداری اب صرف ایک کلک کی دوری پر ہے۔
اگرچہ بہت سے لوگوں کا یہ ماننا ہے کہ رضائے الہٰی کیلئے جانوروں کو قربان کرنے کی روایت ٹیکنالوجی کی صورت میں ملی سہولت کے باوجود اپنی اصل روح اور جذبہ کھو چکی ہے۔
وقت کم ہے ، بحث وتکرار سے بچنا بھی ہے اوراوپر سے موسم کی سختیاں ، آج کل زیادہ تر لوگ اپنے گھروں میں بیٹھ کر قربانی کے جانور خریدنے کے لیے ڈیجیٹل ذرائع کو ترجیح دیتے ہیں ، چونکہ آن لائن خریداری اب روزمرہ زندگی کا حصہ بن گئی ہے تو قربانی کے جانوروں کی خریداری کیلئے صارفین کیا آپشنز استعمال کرسکتے ہیں اس پرنظر ڈالتے ہیں ۔
اس حوالے سے سٹیٹ بینک نے جانوروں کی خرید و فروخت کرنیوالوں کیلئے ڈیجیٹل بینکنگ کی سہولت متعارف کراتے ہوئے ’راست سروس‘ کے ذریعے ادائیگی کا نظام لانے کا فیصلہ کیا ہے جس سے خریدار اور بیوپاری دونوں کو سہولت ملے گی۔
ترجمان سٹیٹ بینک کے مطابق شہری اپنی مرضی کا جانور پسند کرنے کے بعد کیش دینے کے بجائے اپنے بینک کی آن لائن ایپلی کیشن کے ذریعے رقم بیوپاری کو بھیج سکیں گے۔
سٹیٹ بینک کے مطابق جانوروں کی خریداری کیلئے لاہور، کراچی، اسلام آباد سمیت ملک کے 15 بڑے شہروں میں قائم 50 مویشی منڈیوں میں کیو آر کوڈ سسٹم متعارف کروایا جائے گا، ایک سینئر آفیسر کا کہنا ہے کہ اس میں 550 بلین روپے یا اس سے زیادہ کی ٹرانزیکشن متوقع ہے۔
حکام کاکہنا ہے کہ صرف کراچی میں (جون 2024 ) میں 6 مویشی منڈیوں میں یہ نظام وضع کیا جارہا ہے ، کیو آر کوڈ کا طریقہ ادائیگی کے نظام میں انقلاب برپا کر دے گا۔
طریقہ کار کی بات کی جائے تو وہ نہایت آسان ہے یعنی شہری کیو آر کوڈ کو موبائل فون سے سکین کریں گے، رقم اندراج کرنے کے بعد بھیجنے والے کے اکاؤنٹ کی تفصیلات کی تصدیق ہو گی اور چند ہی سیکنڈز میں رقم بیوپاری کو منتقل ہو جائے گی، جس کی تصدیق کا میسج بھیجنے اور وصول کرنے والے دونوں شہریوں کو موصول ہو جائے گا۔
آن لائن پورٹل
سٹیٹ بینک کے علاوہ پنجاب حکومت نے بھی شہریوں کو پریشانی سے بچانے اور قربانی کے جانوروں کی خریداری کے مرحلے کو آسان بنانے کیلئے پہلے باضابطہ آن لائن پورٹل کا آغاز کیا ہے۔
اس پورٹل سے لوگوں کو عید سے پہلے قربانی کے جانور آن لائن خریدنے اور جدید ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے رجحان کے ساتھ سہولت کو فروغ ملےگا کیونکہ یہ پورٹل جانوروں کی تفصیلی فہرست فراہم کرتا ہے، جس میں ان کی تصاویر، عمر، وزن، انواع، نسل، قیمت، اور دیگر متعلقہ معلومات شامل ہوتی ہیں ۔
پنجاب مویشی مارکیٹ مینجمنٹ کے حکام نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ یہ پورٹل لین دین کے لیے محفوظ ہے کیونکہ اس میں خریدار اور بیوپاریوں دونوں سے شناختی کارڈ نمبر درکار ہیں۔
مزید برآں، یہ پورٹل کسی کو بھی رجسٹریشن کے بعد اپنے جانور فروخت کرنے کی اجازت دیتا ہے اور عید کے بعد بھی فعال رہے گا۔
دیگر آن لائن طریقہ کار
اس سسٹم کے علاوہ متعدد نجی کمپنیاں، گوشت فروش اور مدرسے بھی قربانی کے جانوروں کی خریداری اور قربانی کے مراحل میں حصہ لینے کی آن لائن سہولت فراہم کرتے ہیں۔
کورونا وبا کے دور میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال کے رجحان میں اضافہ ہوا اور تب سے ہی آن لائن جانوروں کی تجارت بھی فروغ پائی ہے۔
مویشی منڈیوں کے مالکان اور گوشت کے برانڈز بھی ویب سائٹس کے ذریعے کام کرتے ہیں اور قربانی کے جانوروں کی آن لائن خریداری کا موقع فراہم کرتے ہیں۔
روایتی مویشی منڈیاں
ڈیجیٹل سہولت اپنی جگہ لیکن اب بھی لوگ بڑی تعداد میں روایتی مویشی منڈیوں کا رخ کرتے ہیں جہاں قربانی کے دن سے چند دن پہلے کاروباری سرگرمیاں زور پکڑجاتی ہیں۔
مویشی منڈی میں صارف جہاں کانداروں سے جانوروں کی بے تحاشا قیمتوں کے بارے میں شکوہ کرتے نظر آتے ہیں وہیں بیوپاری بڑھتی قیمتوں میں جانوروں کی پرورش، خوراک ، ان کے آںےجانے کے کرایوں کا ذکر کر کے صارف کو تسلی دلاتے ہیں۔
اس حوالے سے تاجروں کا کہنا ہے کہ وہ سینکڑوں کلومیٹر کے فاصلے سے ایک بڑے شہر یعنی لاہور آتے ہیں اور آمدورفت کے اخراجات اور سفر کی مشکلات برداشت کرتے ہیں۔
عیدالاضحیٰ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی عظیم قربانی کی یاد دلاتی ہے جنہوں نے حقیقی معنوں میں اللہ کی رضا کیلئے مثالی صبر و استقامت کا مظاہرہ کیا اور ان کی یہ۔
عید الاضحیٰ کب متوقع ہے؟
محکمہ موسمیات کے مطابق ذی الحج کا چاند 7 جون (جمعہ) کو نظر آنے کا زیادہ امکان ہے اور عید الاضحیٰ 17 جون (پیر) کو ہوگی۔
کلائیمیٹ ڈیٹا پروسیسنگ سینٹر کے مطابق چاند کی پیدائش 6 جون کی شب 5 بج کر 38 منٹ پر ہوگی جبکہ غروب آفتاب 7 بج کر 20 منٹ پر ہونے کا امکان ہے، چاند نظر آنے کا دورانیہ غروب آفتاب کے بعد 72 منٹ تک رہنے کا امکان ہے، چاند دکھائی دینے کیلئے اس کی عمر 19 گھنٹے ہونا ضروری ہے۔