کیلیفورنیا: (ویب ڈیسک) ڈی سینٹرلائزڈ مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ’بلیو اسکائی‘ کی ٹیکنالوجی پر مبنی انسٹاگرام کے ٹکر کی ایپلی کیشن ’فلیشس‘ کو متعارف کرا دیا گیا۔
فلیشس نامی ایپلی کیشن تقریباً انسٹاگرام جیسی ہے، جہاں پر صارفین ویڈیوز کے علاوہ تصاویر بھی شیئر کر سکیں گے۔
فلیشس اور انسٹاگرام جیسی ایپلی کیشنز پر تحریری پوسٹ کو شیئر نہیں کیا جا سکتا، البتہ سٹوریز میں تحریر کو شیئر کیا جا سکتا ہے، ’فلیشس‘ کو سوشل شیئرنگ ایپلی کیشن انسٹاگرام کا متبادل سمجھا جا رہا ہے، تاہم اسے پیش کرنے والوں کا دعویٰ ہے کہ ان کا پلیٹ فارم مختلف ہے۔
ٹیکنالوجی ویب سائٹ کے مطابق ’فلیشس‘ کو جرمنی کے ڈویلپرز نے تیار کیا ہے جو کہ انسٹاگرام جیسی ہے۔
سوشل شیئرنگ ایپلی کیشن فلیشس بھی صارفین کی فوری توجہ حاصل کرنے میں ناکم ہوگئی اور چند دنوں میں اسے صرف 30 ہزار بار ہی ڈاؤن لوڈ کیا جا سکا، ’فلیشس‘ نامی ایپلی کیشن بالکل انسٹاگرام کی طرح ہے، جہاں پر صارفین بیک وقت چار تصاویر اور ایک منٹ طویل ویڈیو پوسٹ کر سکتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اگرچہ ’فلیشس‘ کا ’بلیو اسکائی‘ سے کوئی تعلق نہیں، تاہم اس کے باوجود فلیشس کے صارفین بلیو اسکائی تک رسائی حاصل کر سکیں گے، یعنی جس طرح انسٹاگرام کے صارفین کلک پر تھریڈز تک رسائی حاصل کر لیتے ہیں، اسی طرح اس پلیٹ فارم پر بھی ہوگا۔
فلیشس کو ابھی محدود صارفین کیلئے پیش کیا گیا ہے، تاہم آنے والے وقتوں میں اسے عام صارفین کیلئے بھی پیش کئے جانے کا امکان ہے۔