چین ایک بار پھر بازی لے گیا، پہلے ہیومنائیڈ روبوٹ مال کا افتتاح

Published On 12 August,2025 10:31 am

بیجنگ: (ویب ڈیسک) چین ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک بار پھر دنیا پر سبقت لے گیا، بیجنگ میں پہلے ہیومنائیڈ روبوٹ مال کا افتتاح کر دیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق چین نے بیجنگ میں کار ڈیلر شپ کی طرح دنیا کا پہلا ’’روبوٹ مال‘‘ کھول دیا ہے، یہ اپنی نوعیت کا منفرد 4S سٹائل کا مخصوص سٹور ہے، جہاں سے عام لوگ طرح طرح کے روبوٹ خرید سکیں گے۔

4S فارمیٹ کا مطلب ہے کہ مال میں ایک ہی چھت کے نیچے ’’سیل، سروس، سپیئر پارٹس اور سروے (یعنی کسٹمر فیڈ بیک)‘‘ کی سہولت فراہم کی گئی ہے، یہ انداز چین میں کار ڈیلرشپس کے ماڈل سے ملتا جلتا ہے، اب یہی انداز انسان نما روبوٹس کی فروخت کے سلسلے میں بھی اپنایا جائے گا۔

اس مال میں یو بی ٹیک روبوٹکس (Ubtech Robotics) اور یونٹری روبوٹکس (Unitree Robotics) جیسے برانڈز سمیت 200 تک کمپنیوں کے 100 سے زیادہ اقسام کے روبوٹس فروخت کئے جائیں گے، یہ مال بیجنگ کے ہائی ٹیک ای ٹاؤن (E-Town) ڈسٹرکٹ میں واقع 4 منزلہ عمارت میں بنایا گیا ہے۔

فروخت کیلئے دستیاب روبوٹس میں چھوٹے گھریلو گیجٹ سائز کے روبوٹ (جن کی قیمت تقریباً 2,000 یوان یا 278 امریکی ڈالر ہے) سے لے کر بڑے، زیادہ جدید اور کئی ملین یوان مالیت کے انسان نما روبوٹس شامل ہیں، مال میں کچھ شو پیس روبوٹس بھی رکھے گئے ہیں، جن میں ایک انسانی جسامت کا البرٹ آئن اسٹائن ہیومینائیڈ بھی شامل ہے، جس کی مالیت تقریباً 97,000 امریکی ڈالر ہے۔

اس مال میں ایک ایسا ریستوران بھی موجود ہے جہاں انسان نما روبوٹ ویٹر کام کرتے نظر آئیں گے، یہ روبوٹس ہر کام خودکار طریقے سے کرتے ہیں، اس مال کے قیام کا مقصد روبوٹکس کے تحقیقی مراحل کو عام صارفین کیلئے قابل عمل بنانا ہے، یہاں ریسٹورنٹ کا آغاز چین میں ورلڈ روبوٹ کانفرنس کے دوران کیا گیا تھا اور کانفرنس کی میزبانی بھی ایک روبوٹ نے ہی کی تھی۔

مال میں صنعتی روبوٹس، میڈیکل روبوٹس، ڈلیوری روبوٹس اور ایجوکیشنل روبوٹس شامل ہیں، صارفین یہاں روبوٹس کو قریب سے دیکھ سکتے ہیں، ان سے بات چیت کر سکتے ہیں اور انہیں مختلف کام کرتے ہوئے آزما بھی سکتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق یہ مال نہ صرف ملکی بلکہ بین الاقوامی سطح پر ٹیکنالوجی کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔