دبئی: اے آئی سے لیس ’ورچوئل آئی سی یو‘ نظام متعارف

Published On 16 October,2025 11:19 am

دبئی: (ویب ڈیسک) دبئی ہیلتھ نے طبّی شعبے میں ڈیجیٹل انقلاب کی جانب ایک اور اہم قدم بڑھاتے ہوئے ’ورچوئل آئی سی یو (Virtual ICU) نظام کا پائلٹ منصوبہ شروع کر دیا ہے۔

یہ جدید نظام مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور رئیل ٹائم مانیٹرنگ ٹیکنالوجی کی مدد سے انتہائی نگہداشت کے مریضوں کی حالت پر مسلسل نظر رکھتا ہے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں نرسوں کو فوری طور پر خبردار کرتا ہے۔

گلف نیوز کے مطابق یہ پائلٹ پروگرام فی الحال ’الجلیلہ چلڈرنز ہسپتال‘ کے 10 بستروں پر آزمائشی بنیادوں پر نافذ کیا گیا ہے، منصوبے کی سربراہی ہیند ماجد العبّار، ڈائریکٹر اے آئی اینیبلمنٹ ڈیپارٹمنٹ دبئی ہیلتھ، کر رہی ہیں۔

ان کے مطابق، ’آئی سی یو میں نصب جدید اے آئی کیمرے مریضوں کی حرکات، چہرے کے تاثرات اور جلد کے رنگ میں تبدیلیوں کا باریک بینی سے تجزیہ کرتے ہیں، اگر سسٹم کو کسی بے چینی، تکلیف یا خطرناک حرکت کا اندازہ ہو تو یہ فوراً نرسنگ سٹیشن کو الرٹ بھیج دیتا ہے تاکہ عملہ بروقت کارروائی کر سکے۔‘

یہ سسٹم ’سلامہ‘، دبئی ہیلتھ کے متحدہ الیکٹرانک میڈیکل ریکارڈ سسٹم کے ساتھ منسلک ہے، جس کے ذریعے مریضوں کے دل کی دھڑکن، بلڈ پریشر اور دیگر اہم علامات خودکار طور پر ریکارڈ اور تجزیہ کی جاتی ہیں، منصوبے میں ’نیشنل چلڈرنز ہسپتال (واشنگٹن ڈی سی، امریکا)‘ بھی شراکت دار ہے، جو دبئی میں موجود 10 آئی سی یو بستروں کی دور سے نگرانی کر رہا ہے۔

العبّار کے مطابق ورچوئل آئی سی یو کا یہ نظام دسمبر میں باضابطہ طور پر فعال کر دیا جائے گا، ’عملی نفاذ کے بعد ہم اس کے نتائج کا تجزیہ کریں گے اور مثبت نتائج کی صورت میں اسے دیگر ہسپتالوں کے آئی سی یوز تک وسعت دینے کا منصوبہ ہے۔‘

اسی سلسلے میں دبئی ہیلتھ نے ایک اور تجرباتی منصوبہ ’ویرفائی‘ بھی شروع کیا ہے، یہ ایک اے آئی پر مبنی سمارٹ فون ایپلیکیشن ہے جو مریض کی کھانسی اور سانس کی آواز کا تجزیہ کر کے ممکنہ سانس کی بیماریوں کی نشاندہی کرتی ہے۔

ہند العبّار کے مطابق ویرفائی اس وقت ’ند الحمر کلینک‘ اور ’البرشاء کلینک‘ میں آزمائشی طور پر نافذ ہے، جہاں مریضوں سے حاصل شدہ ڈیٹا کو بیماریوں کی شناخت اور سسٹم کی درستگی کے جائزے کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے، یہ منصوبہ ’دبئی فیوچر سولیوشنز‘ کے ’پروٹوٹائپس فار ہیومینیٹی پروگرام‘ کے اشتراک سے جاری ہے اور فی الحال تحقیقی مرحلے میں ہے۔

دبئی ہیلتھ کے مطابق ان منصوبوں کا بنیادی مقصد ڈاکٹروں اور نرسوں کی مدد کرنا ہے، ان کی جگہ لینا نہیں، مصنوعی ذہانت کی مدد سے مریضوں کی حالت میں معمولی تبدیلیوں کو بھی جلد پہچانا جا سکتا ہے، جس سے نہ صرف ہنگامی صورتحال میں بروقت ردِعمل ممکن ہوتا ہے بلکہ مریضوں کے قیام کا دورانیہ اور اموات کی شرح بھی کم کی جا سکتی ہے۔

ورچوئل آئی سی یوز اور اے آئی پر مبنی تشخیصی ایپس اب دنیا بھر میں جدید صحت کی علامت بنتی جا رہی ہیں، اور دبئی ان ٹیکنالوجیز کے عملی اطلاق میں خطے کا رہنما بننے کی جانب گامزن ہے۔