مرد کی جانب سے دکھایا جانے والا غط رویہ نہ صرف گھریلو ماحول میں تنائو لاتا ہے بلکہ ازدواجی تعلقات میں بھی خرابی کا باعث بنتا ہے
لاہور(نیٹ نیوز) ننھے بچوں کی پرورش کرنا، ان کی شرارتوں اور غلطیوں کو درست کرنا اور 24 گھنٹے ان کا خیال رکھنا ماؤں کو ذہنی تناؤ میں مبتلا کرسکتا ہے تاہم حال ہی میں کی جانیوالی ایک تحقیق کے مطابق بچوں سے زیادہ شوہر حضرات خواتین کو ذہنی تناؤ میں مبتلا کرنے کا سبب بنتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق خواتین اس وقت ذہنی تناؤ کا شکار ہوتی ہیں جب انہیں روز صبح اٹھ کر بیک وقت بے شمار ذمہ داریاں سر انجام دینی ہوں تاہم اس وقت ان کے تناؤ میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے جب ان کے شریک حیات ان کی ذمہ داریوں میں ان کا ساتھ نہ دیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ عنصر بعد ازاں جوڑے کے ازدواجی تعلق اور ان کی جسمانی و دماغی صحت پر بھی منفی طور پر اثر انداز ہوتا ہے ۔ تحقیق میں کہا گیا کہ ازدواجی رشتے میں دونوں فریقین کے مطمئن رہنے کیلئے ضروری ہے کہ زندگی کی ذمہ داریوں میں دونوں فریقین برابر طور پر شریک ہوں اور ایک دوسرے کا ہاتھ بٹائیں۔
اس سے پہلے بھی ماہرین متنبہ کر چکے ہیں کہ بہتر صحت کیلئے اچھی اور مطمئن ازدواجی زندگی بیحد ضروری ہے۔