وقت ایک سا نہیں رہتا

Last Updated On 23 April,2018 09:32 am

لاہور: (دنیا نیوز) بیٹی حوصلہ رکھو ربّ کریم اوپر ہے، اس نے یہ مشکل وقت دیا ہے ناں تو وہ ہی اس کو ختم بھی کرے گا۔ ماں بیٹی کو دلاسہ دیتے ہوئے خود بھی رو رہی تھی اور ربّ کائنات سے اس مشکل وقت کے جلد از جلد ختم ہونے کی فریاد بھی کررہی تھی۔ وقت سزا بھی ہے اور دوا بھی ۔وقت ہی وہ دوا ہے جو ہر مسائل کو ختم بھی کرتا ہے اور وقت ہی وہ سزا بھی ہے جو مکافات عمل بھی دکھاتا ہے۔

وقت کی اہمیت زندگی میں بالکل اسی طرح ہے جس طرح زندہ رہنے کیلئے اناج اور پانی۔ وقت اچھا اور برا، دونوں طرح ہر انسان کی زندگی میں آتا ہے۔ فرق بس اتنا ہے کہ کوئی اپنے برے وقت کو بھی مسکرا کر گزار لیتا ہے تو کوئی اپنے مشکل وقت کو اپنے اوپر حاوی کر کے پریشانی میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ کسی کی زندگی میں اچھا وقت زیادہ دیر رہتا ہے اور کسی کی زندگی میں برا وقت۔ اچھا وقت انسان کو اس کا گزرا ہوا کل بھلا دیتا ہے۔ ماضی کی تلخیاں انسان کو زیادہ دیر اپنی لپیٹ میں نہیں رکھتیں۔ وقت ایک ایسا مرہم ہے جو برے وقت کو بھولنے میں مدد کرتا ہے۔ 

کچھ لوگ اپنے گزرے ہوئے برے وقت کو دوبارہ اپنی زندگی میں کبھی یاد نہیں کرنا چاہتے جبکہ کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو برے وقت کو اپنی یادوں میں شامل کر لیتے ہیں اور اپنے آپ کو حسد و غرور جیسی برائیوں سے دور رکھتے ہیں۔ اچھا وقت لوگ جلد بھول جاتے ہیں بھلے ہی وہ لمبے عرصے کیلئے کیوں نہ ٹھہرا ہو۔ اچھا وقت لوگوں کیلئے کڑا امتحان ہوتا ہے۔ اچھے وقت میں ربّ کریم بھی اپنے بندوں کو آزماتا ہے کہ اس کا بندہ اچھے وقت میں لوگوں کا غم گسار بنتا ہے یا پھر مغروریت کا شکار ہوتا ہے۔ جیسا بھی وقت ہو شکرگزار رہنا چاہئے اپنے رب کا کیونکہ وہ اپنے بندوں پر اس کی برداشت سے زیادہ برا وقت نہیں ڈالتا۔


تحریر: سمیّہ خان